مساجد ومدارس کی حفاظت کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے، عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ ( ) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام انوار العلوم کاکڑ کالونی میں علماء ومشائخ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمن رفیق صوبائی سرپرست مولانا حافظ حسین احمد شرودی مرکزی رکن شوریٰ مولانا مفتی محمد روزی خان ضلعی سرپرست مولانا قاری مہر اللہ مولانا عبد الظاہر حقانی مفتی عبدالغفور مدنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساجد ومدارس کی حفاظت کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے وقف املاک ایکٹ اور گھریلو تشدد بل پیش کرنے والے اراکین اسمبلی اپنے ایمان کی خیر منائیں قرآنی آیات کی صریح خلاف ورزی اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلامی تعلیمات سے کھلی بغاوت ہے اس لئیے اہل مدارس اور دین دار عوام اسے مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ متنازع بلز مدارس ومساجد پر قبضہ کے سوا کچھ نہیں اور نئے مدارس اور مساجد کے قیام کا راستہ روکنا ہے، اس ایکٹ کے نفاذ کے بعد مدارس ومساجد ڈپٹی کمشنر کے مقرر کردہ منتظم اعلی کی نگرانی میں سرکار کی تحویل میں چلے جائیں گے اور اس کے متعلق کوئی فیصلہ کسی عدالت میں چیلنج بھی نہیں ہوسکے گا جوکہ بدترین ظلم اور ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ خدا نخواستہ یہ فیصلہ لوح محفوظ سے تو نہیں آیا کہ چیلنج بھی نہیں ہوسکے گا اس بل کے ذریعے حکومت کے تعاون کے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت چلنے والے مدارس ومساجد کے منتظمین کو ہرسال سرکار کو حساب کتاب دینا ہوگا اس کا صاف مقصد اس نظام کی بندش یا قبضہ ہے جس سے علماء بخوبی آگاہ ہیں ائمہ وخطباء کے جمعہ خطبات اور مدارس کے درس و تدریس بھی حکومت کے زیر اثر ہوگا اگر اس میں کوئی کوتاہی یاکمی محسوس کی گئی تو منتظم کو چھ ماہ جیل ہوگی اس کے خلاف کوئی اپیل کی اجازت بھی نہیں ہوسکے گی جوکہ انصاف کا قتل ہے اور ڈھائی کروڑ روپیہ جرمانہ ہوگا پانچ سال سزا ہوگی انہوں نے کہا کہ عوام اور دین دار طبقہ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ حکومت دین دار طبقہ اور مدارس کے خلاف کس قسم کی چیرہ دستیوں سے کام لے رہی ہے انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد بل کے ذریعے والدین اپنے بچوں کی کوئی گرفت نہیں ہوسکے گی ، اپنے بچے پر شک نہیں کرکے گا دیر سے آنے پر بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی خرچہ نہ دینے پر بھی والد کے خلاف کاروائی ہوگی ، خاوند کا دوسری شادی کا تذکرہ بھی جرم ہوگا اللہ تعالیٰ نے چار شادیوں کی اجازت دی ہے جبکہ یہاں تذکرہ بھی جرم ہوگا یعنی صریح طور پر قرآن مجید کی آیات کی خلاف ورزی ہورہی ہے شکایت پر والد یا خاوند تین سال تک گھر سےبے دخل ہوگا ایک لاکھ روپیہ جرمانہ ہوگا عدم ادائیگی کی صورت میں تین سال مزید جرمانہ ہوگا اگر کسی بیٹے یا بیوی نے شوہر کی تربیت کی حمایت کی تو وہ بھی مجرم ہوگا اس کے نفاذ کے بعد ہرضلع تحصیل اور صوبے میں یہی فیصلے ہوں گے اس کے خلاف علماء کو عملی میدان میں اترنا ہوگا انہوں نے کہا کہ افسوس اس بل کی حمایت پیپلز پارٹی کے ساتھ مسلم لیگ نے بھی کی ہے لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایوب خان کے دور ڈاکٹر فضل الرحمان کے عائلی قوانین کے خلاف مفکر اسلام مولانا مفتی محمود رحمتہ اللہ علیہ نے جدوجہد کرکے حکومت وقت کو پسپا کردیا تھا آج بھی ہم ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ مادیت کا دور دورہ ہےہر کام وہ پائیدار ہوگا جن میں علماء کی شرکت اور اعتماد ہو چاہے وہ دعوت تبلیغ، درس وتدریس، تزکیہ نفس،میدان سیاست اور جہاد کے میدان ہوں انہوں نے کہا کہ علماء امت کے چوکیدار ہیں اگر علماء نے غفلت کی تو اللہ تعالیٰ کے حضور جوابدہ ہوں گے ہمارے اکابرین نے ہر دور میں جدوجہد کی ہے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان ایک دور اندیش اور بابصیرت شخصیت ہیں ان کے ہر فیصلے اور حکم پر اعتماد اور اطمینان ہے ان کے ہر حکم کی لاج رکھنے کیلئے جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کے گی۔