وڈھ مسئلہ اگر حل نہیں ہوگا تو خونی تنازع آگے بڑئیگا،لشکری رئیسانی
)سینئر سیاست دان نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ گر ہم اپنے قبائلی روایت کے مطابق معاملات کو حل کرے تو جو خونی تنازع ہو ا اس کابھی ہمارے پا س قانون ہے پاکستانی عدالتیں آپ کے سامنے ہیں یعنی ایک فیصلے میں 23سال لگاتے ہیں تو معاملہ حل نہیں ہوتا ہے ہم سمجھتے ہیں جو شخص اپنے آپ کو اس سرزمین اور اس مٹی کا سمجھتا ہے تو اس کا حق بنتا ہے
اس تنازع کو حل کرنے میں نواب اسلم رئیسانی ،مصالحتی جرگہ یا اور جو شخص جن پر اعتماد ہے اس کو اختیار دے تاکہ مسئلہ حل ہو اگر نہیں ہوگا تو خونی تنازع آگے بڑئیگا اور نقصانات ہوتے رہیں گے جس میں ہم سب اس وقت پریشان اور غمزدہ ہیں ان خیالات کا اظہار حاجی لشکری رئیسانی نے اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ کچھ عرصے سے وڈھ میں کشیدگی چل رہا تھا یکم محرم کو کشیدگی کو تنازع میں تبدیل کردیا وہاں لوگ مسلح ہوکے مورچہ زن ہوئے اور ایک دوسرے پر فائرنگ بھی کی ہمارے خاندان کا یہ ذمہ داری ہے کہ ہم کوشش کریں کہ ایسے معاملات نہ ہو کیونکہ پہلے ہی ہمارا صوبہ بڑے انتشار اور بحران سے گزررہا ہے آپ دیکھے کہ کوئی ایسی پولیٹکل پار ٹی نہیں ہے کہ صوبے کے ایسے ایشوز کو اجاگر کرے اور صوبے کا نمائندگی کرے بلوچستان میں آدھی رات کو پارٹیاں بنتی ہیں اور جاکر اپنے آپ کو صوبے کا نمائندہ ظاہر کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سماجی اور قبائلی طور پر اس بات کا ذمہ دار ہے بلکہ ہر شخص ذمہ دار ہے کہ اپنے صوبے کا وارث بنے کئی صدیوں بعد اس طرح کا انتشار ہماری سرزمین پر آیا ہے کہ جس میں ہم سب کو سنجیدگی سے سوچھنا پڑیگا خاص کر طالب علموں دانشوراور دیگر مکاتب فکر کے لوگ اور حقیقی سیاسی کارکنوں کو بھی سوچنا پڑیگا کہ اس بحران سے ہم کیسے نکلے میں اور نواب اسلم خا ن رئیسانی وڈھ گئے اور دونوں فریقین سے ملاقاتیں کی اور اس کے بعد جنگ بندی ہوا پھر ہم کچھ عرصے بعد خضدار گئے اور پانچ دن ہم نے وہاں گزارے اور ہم نے بھر پور کوشش کی کہ یہ مسئلہ جس پے اتنا بڑا تنازع خون ریزی ہونے جارہا ہے اس کو کئی نہ کئی اپنے قومی قوانین ان دو دستور کے ذریعے حل کریں دونوں فریقین کے ساتھ بات چیت ہوئی اورہم اس کو حوصلہ افزا سمجھ رہے تھے کہ کچھ عرصے بعد ہمارے پاس اختیار آجائیگا جب ہم واپس آئیں تو یہ کشیدگی پھر سے تنازع کے شکل میں تبدیل ہوگئی اور بہت بڑا ایک جنگ شروع ہوا جو مصالحتی کمیٹی ہے وڈیرہ غلام سرورموسیانی جو کمیٹی کا سربراہ ہے وہ گزشتہ روز نواب اسلم رئیسانی سے ملے ہے نواب اسلم رئیسانی نے دونوں فریقین سے بات چیت اور اپیل کی ہے کہ جنگ بندی ہو اور ان سے مکمل اختیار دے تاکہ کوئی تنازع ایسا ہے کہ جس پے ہم ان معاملات کو حل کرے ہمارا کمیٹی اس وقت بھی رابطے میں ہے اور آج نواب اسلم رئیسانی نے سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کیا یقینا وڈھ کے معاملات پر بات چیت ہوئی ہوگی اور شفیق الرحمان سے بھی بات چیت ہوئی ہے اور میں توقع رکھتا ہوں علاقے کے معتبرین سے اور وڈھ میں سادات اور علما ہیں اس مسئلے کو حل کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کرے