چیف الیکشن کمشنرکو تحریک انصاف کا کرارا جواب

0 307

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیف الیکشن کمشنر کے ایک ایم این اے کی طرف سے 7 نشستوں پر الیکشن لڑنے کے ریمارکس پر تحریک انصاف کا ردِعمل آ گیا۔ جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جاننا چاہتے ہیں کہ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ ایک ایم این اے دوسری نشست پر الیکشن لڑ سکتا ہے۔ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آئین کے آرٹیکل 223 کو پڑھنے کی ضرورت ہے جس میں واضح طور پر اس صورتحال کا ذکر کیا گیا ہے،حقیقت یہ ہے کہ عمران خان پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ایم این اے دوبارہ قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے لڑ سکتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کو چارسدہ میں جلسے میں شرکت نہ کرنے کی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی اور انہوں نے کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کیے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئین میں کہاں لکھا ہے ایک شخص رکن قومی اسمبلی ہے اور پھر رکن قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے لڑ سکتا ہے؟ چیف الیکشن کمشنر نے اہم ریمارکس دئیے کہ ایک ایم این اے کی طرف سے 7 نشستوں پر الیکشن لڑنے کی سمجھ نہیں آتی،میرا ماننا ہے کہ آئین کے مطابق ایک سٹنگ ایم این اے 7 حلقوں سے الیکشن نہیں لڑ سکتا،ایک ہاس کے ممبر ہوتے ہوئے اسی ہاس کی 7 نشستوں پر الیکشن کیسے لڑا جا سکتا؟ آڈیو لیکس کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن سے جوڑا جا رہا ہے۔ آپ کا مکل کہتا ہے ڈیڑھ سو استعفی آئے ہیں؟ کہاں ہیں ڈیڑھ سو استعفے،ابھی قبول کرتے ہیں۔وکیل نے کہا باقی استعفے سپیکر قومی اسمبلی کے پاس پڑے ہیں الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجےگئے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.