حکومت اور آئی ایم ایف میں رابطہ: ڈو مور کی شرط پر عمل نہیں ہو سکتا، پاکستان نے واضح کر دیا

2 341

حکومت اور آئی ایم ایف میں رابطہ: ڈو مور کی شرط پر عمل نہیں ہو سکتا، پاکستان نے واضح کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔حکومت نے آئی ایم ایف پر واضح کر دیا کہ ڈو مور کی شرط پر عمل نہیں ہو سکتا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی کی غرض سے عالمی سیاسی رابطوں کے لیے وزارت خارجہ

 

سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔پاکستان کا موقف ہے کہ آئی ایم ایف سیلاب اور دیگر وجوہات پر معاہدے کی شرائط پر نظرثانی کرے۔عالمی سطح پر مہنگائی اور معاشی بحران کے باعث مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔حکومت نے متبادل پلان آئی ایم ایف کو پیش کیا ہے۔متبادل ذرائع سے آمدن

 

بڑھانے کی تجاویز پیش کی۔ پاکستان نے موقف اختیار کیا پاکستان نئے ٹیکس لگائے بغیر آمدن بڑھا سکتا ہے اور سال کے آخر ترک کرنٹ اکا¶نٹ خسارہ کم کر لے گا۔ایف بی آر نے بھی ٹیکس چوروں سے ریکوریز بہتر بنانے کا پلان پیش کیا جس کے تحت پاکستان ٹیکس وصولی بہتر کرکے مقرر کردہ 7100

 

ارب روپے کا ہدف پورا کرے گا۔قبل ازیں آئی ایم ایف نے ڈیزل پر لیوی مزید بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری اور فروری میں ڈیزل پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کردیا جس کے بعد حکومت نے آئندہ ماہ بھی ڈیزل پر مکمل ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں یعنی فروری 2023 تک 20 روپے مزید پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کا معاہدہ ہے، لیوی بڑھانے سے ٹیکس محصولات ہدف حاصل نہ ہوا تو سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو بڑھایا جائے۔

You might also like
2 Comments
  1. […] پاک، نیوزی لینڈ سیریز قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف میں کس کی آخری اسائنمنٹ ہوگی؟ […]

  2. […] آئی ایم ایف سے کس قسم کے اثاثوں کے متعلق سمجھوتہ کیا گیا ہے؟ شیریں مزاری […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.