قولِ افق
تحریر:شہزاد افق
٭ اس آیت مبارکہ پر پختہ وکامل یقین رکھ ©©©”فَاِ©نَ معَ العسر یُسرا ” ہردکھ کے بعد خوشی ،مشکل کے ساتھ آسانی ہے
٭ اگر دنیائے عالم میں کہیںبھی دوستی کی مثال دینی پڑے تو سرفہرست نام یارِغار کاہی رہے گا
٭ اگرکوئی شخص مجھے شرم وحیا کے متبادِل ایک لفظ لکھنے کوکہے تومیں صرف حضرت عثمان ؓکاہی نا م لکھوں گا
٭ آپ کی ہار اور جیت کافیصلہ صرف آپ کی محنت اورارادے پرمنحصر ہے
٭ اپنے ارادے مضبوط کرلیں ،دن رات محنت کریں ،خود کو معاشی طورپر منعظم کرلیں ،پھردیکھنا تمہارے سامنے ہی سب کچھ بہتر ہوتا جائے گا ،بس یہی ایک کامیابی کاراز ہے ،جس پرکامیاب لوگوں
نے عمل کیا اورکامیاب ہوگئے
٭ محنت کی کشتی میں سفر کرنے والا انسان ایک نہ ایک دن کامیابی سے ہم کنار ہوجاتا ہے
٭ ناکامی نکمے اور ناکارہ لوگوں کی پہچان ہے ،جبکہ محنت،خوداعتمادی اور مضبوط ارادوںکو کامیاب لوگوں نے ہمیشہ اپنی پہچان بنائی
٭ محنت ومشقت کاہتھیار دنیا کاسب سے منعظم اور سب سے بڑا ہتھیار ہے ،اس ہتھیار سے ناامیدی
بزدلی اورناکامی جیسے ناکارہ اورفرسودہ حصوں کو اپنی زندگی سے مٹاکر ایک کامیاب انسان بن جاو¿
٭ جس دن تم اپنے دل سے ناکامی کاتصور مٹا دو گے ،بس! اسی دن تم ایک کامیاب انسان بن جاو¿ گے
٭ حالات ِزندگی بدلنے کے لئے وقت کابدلنا ضروری ہے،اوروقت کوبدلنے کے لئے خود کوبدلنا ضروری ہے،جب خود کوبدلیں گے تو سب کچھ بدل جائے گا ،حالات ِزندگی بھی لوگوں کا رویہ بھی ،لب ولہجہ بھی اور اندازِ گفتگو بھی بدل کر ٹھیک ہوجائے گا سوچ بدلیں ،زندگی بدلیں
٭ اپنی زندگی ایک اصول بنالیں اور فیصلہ کرلیں اور پھر اسی اصول کے تحت اپنے فیصلے کے ساتھ اپنی
زندگی گزارنا شروع کردیں ،پھر دیکھنا کامیابی خود تمہیں ڈھونڈتے ہوئے آئے گی
٭ کامیاب لوگوں کی زندگی کاراز اسی ایک بات میں پوشیدہ ہے©©©©” سوچ بدلیں ،زندگی بدلیں”©
٭ جب تک ہمیں اپنی خود اعتمادی پرپورا یقین ہوتا ہے ،تو اس وقت دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں ہارا نہیں سکتی ،اگر ہمارا خود سے بھروسہ ایک بار ٹوٹ جائے تو پھر ساری دنیا کے کامیاب لوگ بھی ہمیں جتوا نہیں سکتے
٭ میں نے ہمیشہ اپنی دعا میں دوست اور دشمن کو ایک ہی تصور کیا ہے
٭ انسان کی منفی سوچ ہی اسے اپنوں سے منفی کردیتی ہے
٭ انسان جب تک اپنوں میں اپنی سوچ کے ساتھ رہتا ہے تب تک وہ کامیاب رہتا ہے جب انسان
پرائی سوچ لیتا ہے تب اپنوں سے پرایا ہوجاتا ہے
٭ اگر کامیابی حاصل کرنا چاہتے تو سب کوراضی کرنا بھول جاو¿ اگرسب کوراضی کرنا چاہتے ہوتو کامیابی
حاصل کرنا بھول جاو¿
٭ انسان ذلت کودعوت تب دیتا ہے جب دوسروں کی عزت کرنا بھُول جاتا ہے
٭ اے میرے پروردگارعالم ! ہرمسلمان کو اس کے کئے کی سزا دینے سے پہلے اسے توبہ کی ہدایت عنایت فرما آمین
٭ جن رشتوں میں احساس نہ ہو ان رشتوں کو رشتوں کانام دے کر رشتوں کی توہین مت کیجئے
٭ غلط راستہ اختیار کرنے والاشخص صحیح ہو یہ ممکن نہیں
٭ چند گھنٹوں کی مسافت پرآنے والا راستہ اگر کچھ دن تک نہ آئے توراستہ بدلنا فرض ہوجاتا ہے
٭ صحیح انسان کو غلط لوگو ں کی صحبت ایک غلط راستے گامزِن کردیتی ہے
٭ بڑھاپے کے راستے پر چلنے کے بعد انسان کے لیے جوانی کاراستہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کردیاجاتا ہے
٭ ہمارے انتخاب میں راستے صرف دو ہوتے ہیں ایک راستہ جیت کااور ایک راستہ ھار کایا تو ہم فیصلے سے پہلے ہی اپنی ھار تسلیم کرلیں یاتو ہم ھار جیسا لفظ اپنی زندگی کی ڈکشنری سے نکال کر صرف جیت کاتصور لیکر کامیابی کے راستے چپ چاپ چلتے رہیں
٭ اپنے وہ ہوتے ہیں جواپنی سوچ رکھتے ہیں بیگانے وہ ہوتے ہیںجو بیگانی سوچ رکھتے ہیں
٭ قدردانوں کی قدرجس طرح قدردانوں میں ہوتی ہے ٹھیک اسی طرح انسانوں کی قدر قبرستانوں میں ہوتی ہے
٭ دنیا کا یہ ایک اپنا ہی اصول ہےاگر کوئی شخص غلط راستے پہ جا رہا ہےآپ اسے روکیں کہ آگے گڑھا ہے مت جائیں گرجائیں گے وہ انسان آپ پراس وقت تک یقین نہیں کرے گا جب تک وہ اس میں
گڑھے میں گر کرتصدیق نہ کرلے
٭ ہم سب ایک دوسرے کودھوکہ دینے میں لگے ہوئے ہیں اور ہم سب دھوکہ کھا رہے ہیں
٭ اپنے وہ ہوتے ہیں جواپنی سوچ رکھتے ہیں اورپرائے وہ ہوتے ہیں جوپرائی سوچ رکھتے ہیں
حوالہ زیراشاعت کتاب ”سوچ بدلیں زندگی بدلیں ”