اعلیٰ حضرت ؒنے اپنے فتاویٰ کا ایک عظیم ذخیر ہ چھوڑا ہے،تحریک لبیک اسلام
کوئٹہ(پ ر )اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کا سالانہ عرس مبارک جامعہ اسلامیہ نوریہ کوئٹہ کی جانب سے منایا گیا جس میں جامعہ کے مختلف کلاسز کے طلبہ مولانا محمد نعیم قادری،مولانا عبدالنبی حبیبی،مولانا حکمت علی،مولانا فاروق حبیبی،نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کی شخصیات پر روشنی ڈالی جبکہ جامعہ کے مدرس تحریک لبیک اسلام کے صوبائی ترجمان علامہ مفتی فرید آحمد ساسولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا تعالی ہر زمانے میں ایک ایسے مجاہد کو ہمارے درمیاں مبعوث فرماتا ہے جو لوگوں کو راہ ھدی پر گامزن کرے بنجر دلوں میں گل و لالہ کے بیج بوئے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حضرت ؒنے اپنے فتاویٰ کا ایک عظیم ذخیر ہ چھوڑا ہے جو منقولا ت اور معقولات کا جامع ہے۔آپ کے’’فتا وٰی رضویہ‘‘کی تیس جلدیں باربارپاک و ہند سے شائع ہورہی ہیں‘جس پر ڈاکٹر حسن رضا اعظمی،ڈاکٹر محمد انور خان پٹھان، ڈاکٹر محمد مہربان باروی،ڈاکٹر محمد اسحاق مدنی اور کئی اسکالرز ڈاکٹریٹ کے مقالات لکھ کر اسناد پا چکے ہیں۔تاریخِ فتاویٰ میں’’فتاوٰ ی رضویہ‘‘اپنی نظیرآپ ہے۔حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے اورنبوت کا دعو یٰ کرنے والے پیدا ہوئے تو آپ نے ناموس مصطفیٰ ﷺ کی حفاظت فرمائی اورایسے افراد کی سخت مزاحمت فرمائی،مسلسل رسالے لکھے اور فتاویٰ جاری کیے۔سیرت نبوی ﷺ سے متعلق اگرآپ کے رسائل اور فتاویٰ جمع کیے جائیں تو سیرت النبی ﷺ پرالگ سے ایک انسائکلو پیڈیا تیار ہوجائے،چنانچہ علامہ محمد عیسیٰ رضوی قادری نے اس حوالے سے کام کر کے’’سیرت مصطفیٰ جانِ رحمت‘‘کے نام سےہزار ہزار صفحات کی چار ضخیم جلدیں مرتب کی ہیں جو پاک و ہند سے شائع ہو چکی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر ہم غور سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ان کی ہر کتاب میں سیرت ہی سیرت جگمگا رہی ہے کیونکہ وہ اتباع سنت میں کامل اور ایک عظیم عاشق رسول تھے۔