ایجوکیشن ہیلتھ سمیت تمام محکمہ جات میں اصلاحات لائے جارہے ہیں،ڈی سی خضدار یاسر اقبال دشتی

0 67

رپورٹ : عبداللہ شاہوانی

یاسر اقبال دشتی ڈپٹی کمشنر خضدار کے عہدے پر فائز ہیں،وہ اپنی شخصیت میں معتدل مزاج اور ہر دل عزیز آفیسرکی خصوصیات رکھتے ہیں ہر طبقہ فکر کو عزت دینا بلاتفریق عوام سے گھل ملنا، لوگوں کے مسائل پر توجہ اور فیلڈ پر نکل کر مسائل کا ادراک کرنا ان کی ایڈمنسٹریشن کا نمایاں پہلوہوتاہے۔ یاسر اقبال دشتی گفتار کے بجائے کردار پر یقین رکھتے ہیں انہیں جس بھی ضلع میں انتظامی ذمہ داری دی گئی وہ وہاں ایسے ہی کارہائے نمایاں سرانجام دیئے کہ ان کا کردار تاریخ بن کر رہ گیا۔یہ ایک حقیقت ہے کہ فرض شنا س اور خدمت سے سرشار آفیسرز عوام کے لئے باعث صد افتخار اور کسی بھی ضلع کی شان ہواکرتے ہیں،ان کے اقدامات پورے ضلع کی نیک نامی اور وہاں کے معاملات کو سدھارنے میں زینہ ثابت ہوجاتے ہیں۔ پرسکون ماحول،دفاتر میں اچھا سلوک، کاروباری افراد کے عزتِ نفس کی بحالی یہ وہ بنیادی عنصر ہیں جوکسی بھی آفسیر کے فخراور عوام دوستی میں اضافہ کرتے ہیں۔ خضدار کے عوام کو بھی یہی شرف پذیرائی حاصل ہے کہ انہیں عرصہ بعد ایک محنتی اورتجربہ کار انتظامی آفیسر ملا ہے جس پر لوگ مسرور اور بے حد مطمئن ہیں۔ضلع خضدار میں اس وقت ضلع بھر کی انتظامی سربراہی ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کررہے ہیں وہ ایک تجربہ کار اوراپنی ذمہ داریوں کو بخوبی جاننے والے آفیسر ہیں ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کو خضدار میں اپنا منصب سنبھالے اب چندہفتے ہی گزرے ہیں اور کمال کردار ایسے نبہارہے ہیں کہ ماضی میں نہ کسی نے ایسا کیا اور نہ ہی کسی آفیسر نے یوں سوچا ہے۔ان کے ایجوکیشن اور ہیلتھ میں اصلاحات لانے کے انقلابی انداز نے سب کو حیرت زدہ کردیا ہے ان کی جانب سے دومحکموں میں مختصر دورانیہ کے ہوم ورک کے بعد ان تمام ملازمین کی فہرست پبلک کردی گئی ہے جوکہ ایجوکیشن اور ہیلتھ سے تعلق رکھتے ہیں اب نہ کوئی ملازم غیر حاضر رہیگا اور نہ ہی حلال کیئے بغیر تنخواہ وصول کرنے کا سوچے گا۔ یہ وہ اقدامات ہیں جو ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی اعلیٰ سوچ اور ان کی ایڈمنسٹریشن کے منفرد پہلو کو اجاگر کردیتے ہیں اور یقینا ان کی جانب سے کیئے گئے یہ اصلاحات خضدار کی تاریخ میں ہمیشہ سنہرے حروف کے ساتھ لکھے اور یاد رکھے جائیں گے،خوشی اس بات پر ہے کہ ان کی جانب سے مختصر مدت میں خضدار کے 70 سے زائد نان فنکشنل گورنمنٹ تعلیمی اداروں کو فعال کردیا گیا ہے متعدد ہسپتال بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز کو فعال بنایا جارہاہے۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی خضدار میں اپنا عہدہ سنبھالتے ہی مختصر مدت میں جن گرانقدر خدمات کو سرانجام دینے کا آغاز کیا ہے وہ قابل ستائش اور حوصلہ افزا ہیں، ان کی اس حسن ِ کار کردگی پر عوام کی جانب سے انہیں بے حد پذیرائی مل رہی ہے یقیناً ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی آنے والے دنوں میں خضدار کے محکمہ جات میں مذید سدھار و دیگر شعبوں کے مسائل کے حل میں اہم پیش رفت کریں گے اس متعلق ان سے تفصیل کے ساتھ گفتگو ہوئی جو نذر قارئین ہیں۔

(گفتگو)
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ ہم ضلع میں صاف و شفاف نظام لانا چاہ رہے ہیں تاکہ معیار زندگی بلند اور ہر ادارے میں میرٹ کا نفاذ ہو،ان کا کہنا تھاکہ تعلیمی معیار و میرٹ پر کوئی بھی سمجھوتہ قبول نہیں ہے تعلیم ہوگی تو ہمارا ملک اور صوبہ ترقی کریگا قوم آگے بڑھے گی تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے، سفارش کلچر غیر ذمہ داری اور غیر حاضری کی سوچ کو ختم کرکے ہی تعلیمی ترقی کے منازل طے کیئے جاسکتے ہیں قومی ترقی کا بنیادی جز تعلیم سے ہی وابستہ ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام تعلیمی سربراہان اساتذہ اور شعبہ تعلیم کے دیگر تمام ذمہ داران اپنی ذمہ داری کاپوری طرح سے احساس کرتے ہوئے نسل نو کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے میں اپنی مصروفیات میں مگن رہیں۔ ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ شعبہ تعلیم میں بنیادی نکات اور ضروری اصلاحات کی جانب تعلیمی سربراہان کی توجہ مبذول کرانے کی ضرورت ہے مستقبل کے معماروں کی شعور وآگاہی اور تربیت اسی تعلیم سے وابستہ ہے شعبہ تعلیم میں جنہیں تعلیمی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں اگر وہ اس میں کوتاہی کریں گے سست روی سے کام لیں گے اور اپنی ذمہ داریوں سے اپنے آپ کو بری الذمہ رکھیں گے تو وہ تعلیمی انحطاط کا سبب بن کر پوری قوم کے ساتھ ناانصافی کا مرتکب ہونگے۔شعبہ تعلیم کوتاہی اور کاہلی کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے شعبہ تعلیم سے وابستہ تمام افراد اخلاص اور قومی جوش و جذبے کے تحت اپنی محنت جاری رکھیں اپنی ذمہ داریاں پوری طرح سے ادا کریں۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ میں نے چارج سبنھالتے ہی سب سے پہلے خضدار کے بنیادی مسائل اور سرِفہرست جو چیزیں تھیں ان پر توجہ مرکوز کرکے انہیں حل کرنے کی کوششوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں میں اصلاحات لانے اورغیر فعال اسکولز اور غیر حاضر اساتذہ پر فوکس کیا گیا ہے میری ذاتی کوشش رہی ہے کہ ایجوکیشن کو ضروروقت دینا اورشعبے کو درست کرنا ہے جس کے لئے ہم  ایک ٹیم ورک کے طور پر کام کررہے ہیں ۔اہل خضدار کے لئے خوشخبری ہے کہ ہم نے 70غیر فعال بند اسکولز کو فعال بنا کر ان میں تعلیمی سلسلے کا آغاز کردیا ہے,محکمہ ایجوکیشن سے غیر حاضر 8ٹیچرز و اسٹاف کو فارغ کردیاگیاہے اور 50ایجوکیشن ملازمین جن میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف شامل تھے ان کو نوٹسز جاری کردیا گیا کہ وہ اپنی جائے تعیناتی پرحاضرہوجائیں ورنہ ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی جس میں ان کی ملازمت سے برخاستگی بھی شامل ہے۔ایجوکیشن میں 603خالی آسامیوں کی دستاویزات ڈی آر سی کرکے محکمہ ایجوکیشن کو بھیج دیاگیا ہے جن کا آرڈر ہونا باقی ہے اور وہ تعلیمی اداروں کو جوائن کریں گے۔ 106خالی آسامیوں پر کنٹریکٹ کی بنیاد پر ٹیچرز رکھ ہے ہیں کنٹریکٹ بھرتی کا عمل آئندہ چند روز میں مکمل ہوجائیگا۔ ہماری انتظامیہ نے پہلی بار ایجوکیشن میں شفافیت لانے کے لئے تمام ٹیچرز و نان ٹیچرز ملازمین کی فہرست اور ان کی جائے تعیناتی پبلک کردی ہے۔تاکہ خضدار کے عوام یہ نشاندہی کریں کہ کون ٹیچر اسکول میں حاضر ہو کر اپنی تنخواہ حلال کررہا ہے اور بچوں کو پڑھارہاہے اور کونسا ٹیچر غیر حاضر ہے اسی طرح نان ٹیچنگ اسٹاف پر بھی نظر رکھی جاسکے گی۔ ایجوکیشن کے معاملے میں ہم اتنے حساس ہیں کہ کسی بھی کمی کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں ہر چیز دیکھ رہے ہیں اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنرز اور اے ڈی سیز کو ڈائریکشن دی گئی ہے کہ وہ ہر ہفتے خود ان تعلیمی اداروں کا وزٹ کرکے وہاں غیر حاضر ٹیچرز کی نشاندہی کریں۔غیر حاضر ٹیچرز کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائیگی اور جو ٹیچرز مستقل غیر حاضر ہیں ان کو فارغ کردیا جائیگا اسی طرح جن ٹیچرز نے اپنے متبادل ٹیچرز رکھے ہیں ان کی بھی فہرست جمع کی جارہی ہے اور اگر وہ ٹیچرز خود حاضر نہیں ہونگے تو ان کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائیگی اگر کسی بھی ایجوکیشن آفیسر نے ایسے متبادل ٹیچرز رکھنے والوں کو مخفی رکھنے کی کوشش کی تو ایجوکیشن آفیسر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ خضدار میں علاج و معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت تمام تحصیلوں کے ہسپتالوں کو صحیح معنوں میں عوام کے لئے علاج کے مراکز کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ محکمہ ہیلتھ کے شعبے میں قوائد و ضوابط پر موثر اندا ز میں عمل کو یقینی بنایا جارہاہے، غیر حاضر ڈاکٹرز یا عملہ نہ صرف اپنے پیشے کے ساتھ زیادتی کررہے ہوتے ہیں بلکہ وہ عوام کے علاج کے حقوق کو بھی سلب کرنے کا مرتکب  ہوتے ہیں ہسپتال آر ایچ سی، بی ایچ یو اور دیگر ہیلتھ کے مراکز میں ڈیوٹی سے غیر حاضر عملے کی تنخواہیں کاٹی جارہی ہے ہسپتالوں کو معیار ی معالج کے مراکز بنانے پر کوئی بھی سمجھوتہ قبول نہیں ہے ہر صورت میں عوام الناس کو علاج میں ریلیف دینے کوششیں بروئے کار لائے جائیں گے۔خضدار میں ٹیچنگ ہسپتال سمیت تمام ہسپتالوں کی حالت زار بہترکرنے کے لے موثر اقدامت کیئے جائیں عوام کو کھلے دل کے ساتھ علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کیئے جائیں۔ڈاکٹرزہسپتالوں میں مقرر کردہ آفیشل ٹائم پراپنی حاضری کو یقینی بنائیں صبح آٹھ بجے سے دوپہر دو بجے تک وہ اپنی ڈیوٹی پر حاضررہیں عوام کا علاج کریں ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ ہیلتھ ایک ایسا شعبہ ہے کہ جس کا تعلق براہ راست عوام سے ہے اس شعبے میں کوتاہی کمی کا مطلب عوام کو دکھ پہنچانا اور تکلیف پہنچانا ہے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام کو علاج و معالجے کے حوالے سے کسی بھی پریشانی اور دقت کا سامنا کرنا پڑے۔ ہسپتال سربراہان اور ڈاکٹرز و دیگر عملہ نیک نیتی کے ساتھ عوام کا علاج کریں مریضوں کی حوصلہ افزائی کریں اس سلسلے میں گزشتہ روز میں نے ٹیچنگ ہسپتال خضدار کا وزٹ کیا تھا جہاں چند ایک معاملات پر ہدایت جاری کردیئے تاکہ ٹیچنگ ہسپتال میں عوام کو علاج و

معالجے کی سہولت مل جائیں۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہاہے کہ محکمہ ہیلتھ میں بہتر ی لانے کے لئے مختصر مدت میں بہت سارے کام کیئے ہیں اور مذید کررہے ہیں عوام اس شعبے میں آنے والے دنوں میں مذید بہتری محسوس کریگی۔غیر حاضر ہیلتھ کے سات ملازمین کو ان کی ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا ہے جوکہ مستقل طور پر غیر حاضر تھے،بی ایچ یوز آر ایچ سی اور عام ہسپتالوں کا مسلسل وزٹ کررہے ہیں اور پی پی ایچ آئی بھی اس متعلق ہمارے ساتھ شامل ہے تاکہ جو غیر حاضریاں ہیں یا بی ایچ یوز آر ایچ سیز غیر فعال ہیں ان کو نوٹس میں لایا جائے۔ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں برقی قلت کا خاتمہ کیا جارہاہے الیکٹریسی سامان پہنچا دیا گیا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں ٹیچنگ ہسپتال ایک الگ فیڈر سے منسلک ہوجائیگا اور جہاں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہوجائیگا،ٹیچنگ ہسپتال خضدا رمیں 70غیر قانونی ٹرینی ملازمین تھے ان کو بھی وہاں سے فارغ کردیا ہے۔ ایل ایچ ویز کہ جن کی تعداد 30تھی وہ اٹیچ منٹ پر تھے ان کی اٹیچ منٹ بھی ختم کردیا گیا ہے اب ان کی جگہ ایم بی بی ایس ڈاکٹرز ہی کام کریں گے۔ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں ڈائلائسز مشین جو کہ عرصہ دراز سے غیر فعال تھے ان کو فعال کردیا گیا ہے اب کڈنی کے مریض ان سے علاج کی صورت میں مستفید ہوسکیں گے، لیویز فورس کے نو جوانوں کو ہسپتال میں تعینات کردیا گیا ہے جوکہ شام اور رات کی اوقات میں وہاں ڈیوٹی کیا کریں گے۔اسی طرح بولان مائننگ انٹر پرائزز کو بتایا ہے کہ وہ خضدار ٹیچنگ ہسپتال کی وائٹ واش کردیں اور یہ خدمت ان سے لی جائے گی۔جو ڈاکٹرز غیرحاضری کریں گے انہیں ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس نہیں دی جائیگی اور یہ ایچ پی اے کی فراہمی ڈپٹی کمشنر کے دائرہ کار اور اختیار میں آتا ہے۔ایجوکیشن کی طرح ہیلتھ کے جملہ ملازمین کی فہر ست پبلک کردی گئی ہے تاکہ جو کسی بھی ہسپتال بی ایچ یو یا آر ایچ سی سے غیر حاضر ملازم ہیں ان کی نشاندہی ہوسکے اور انہیں حاضر ی کا پابند بنایا جاسکے ۔میں نے لیبر ہسپتال خضدار کا گزشتہ روز وزٹ کیا جو کہ اچھے نظام کے ساتھ قائم ہے گائنی اور بچوں کی نگہداشت کا شعبہ وہاں منتقل کیا جارہاہے تاکہ ٹیچنگ ہسپتال خضدار کے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔2020-2021ء میں ٹیچنگ ہسپتال خضدار کے لئے قیمتی مشینری خریدی گئی تھی وہ ابھی تک انسٹال نہیں ہوئے ہیں ان کو بھی علاج و معالجے کے کام میں لارہے ہیں اور ان کو انسٹال کیا جارہاہے جن میں ایم آر آئی مشین اور سٹی اسکین مشین بھی شامل ہیں۔ہسپتالوں میں جو ٹیکسیشن یا دوسرے درجات کے ملازمین غیر حاضر ہیں ان کو فارغ کرکے ان کی جگہ نئی بھرتی کی جائیں گی۔نال کا 50بیڈڈ ہسپتال میں نے وزٹ کیا وہاں صفائی کروائی گئی۔ دسمبر کی ابتداء میں نال ہسپتال کو بھی فعال بنا دیا جائیگا،اسی طرح زہری ہسپتال کو بھی فعال بنا دیا جائیگا۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے شہر کی صورتحال کو درست کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کے اقدامات سے متعلق بتاتے ہوئے کہاکہ بازار اور مارکیٹس میں تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے اور وہاں کے حالت درست کرنے کے لئے خصوصی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اس سلسلے میں میونسپل کارپوریشن خضدار اور انجمن تاجران خضدار کو بھی آن بورڈ لیا ہے،جتنے بھی ریڑی بان ہیں ان کو مخصوص جگہ پر منتقل کیا جارہاہے جب کہ بازار میں تجاوزات رکاوٹیں ہیں ان کو ہٹایا جارہا ہے۔دو سے تین روڈ ز کو ون وے کرنے کا پروگرام ہے اسی طرح مذید بازارمیں دو تین روڈز کو وہیکل فری زون بنایاجارہا ہے اس سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ٹریفک کے نظام میں درستگی اور تاجر و خریداروں کے مسائل میں کمی آئیگی۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ خضدار میں لائبریریز کی سہولیات میں اضافہ اور وہاں مسائل کو دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع کے دور دراز علاقہ گریشہ کا میں نے خود وزٹ کرکے وہاں لائبریری کا افتتاح کیا بہت جلد اس لائبریری کو بک فراہم کیئے جائیں گے پانی کی سہولت فراہم کی جائیگی اور پانی کے لئے ٹینک بنا کر انہیں دیاجائیگا۔خضدار میں علامہ دین پوری لائبریری کو سولرائزیشن کرنے کا پروگرام ہے شیشے لگوائیں گے اور بک وغیرہ دیں گے تو بچوں کو مطالعہ کا اچھا ماحول اور اچھی سہولت ملے گی۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ جتنے بھی گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹس ہیں ان کا میں ذاتی طور پر دورہ کررہاہوں محکمہ ایجوکیشن اور محکمہ ہیلتھ کی طرح تمام ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈز اور تمام ملازمین کی فہرست پبلک کردی جائینگی۔فرض شناسی اور ذمہ داری بھی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں اور اس سلسلے میں تمام اداروں کو اپنی ذمہ داری بہتر انداز میں نبہا کر عوام کی خدمت کرنی ہوگی۔ میں خود 9بجے آفس آتاہوں اور شامل 6بجے واپس چلا جاتا ہوں اس سلسلے میں میرے دفتر کے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں عوام اپنے جائز مسائل کے لئے ہمہ وقت ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر آسکتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ خضدار ایک وسیع وعریض ضلع اور کئی شہروں کے جنکشن کے طورمتعارف ہے اس شہر کی اہمیت کافی زیادہ ہے چونکہ مختلف ہائی ویز اس شہر کو لنک کرکے گزر جاتی ہیں، مستقبل و قریب میں یہ شہر مذید ترقی کریگا اور یہاں روزگار کے وسیع تر مواقع پیدا ہونگے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف سیکریٹری بلوچستان اور کمشنر قلات ڈویژن کی زیر سرپرستی عوام کے چیدہ چیدہ و بنیادی مسائل کے حل کے لئے  ایک وژن کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں عوام کے مفادات ہمیں بے حدعزیز ہیں لوگوں کی بلاتفریق خدمت کو اپنا شعار سمجھتے ہیں مسائل کے حل کے لئے دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے ہر اقدام اٹھانے کے لئے تیار ہیں تعلیم صحت زراعت بجلی پینے کے صاف پانی، زمینات، بی ایم ای، پی پی ایچ آئی،، ٹرانسپورٹرز،پرائس کنٹرول کمیٹی دیگر جتنے بھی مسائل ہیں ان پر بتدریج کام کررہے ہیں اور عوام کو سہولت پہنچارہے ہیں۔  ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لئے نیک نیتی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے میں خود لوگوں کو سنتا ہوں اور ان کی کال اٹینڈ کرکے اس پر فوری طور پر احکامات و ہدایات جاری کرتا ہوں اس حوالے سے ہم نے عوام کی سہولت کے لئے اپنے دفتر میں بھی اوقات کاتعین کردیا ہے جس میں شہری اپنے مسائل بیان کرنے کے لئے آتے ہیں اور ان کے جائز مسائل کو حل کرنے کے لئے فوری طور پر ہدایا ت جاری کی جاتی ہیں۔ خوشی اس بات کی ہے کہ تمام طبقات نے بھر پور انداز میں پذیرائی دی ہے حوصلہ افزائی کی ان ہی کی دعاء اور تعاون سے خضدار ڈسٹرکٹ میں معاملات آگے بڑھ رہے ہیں اورانشاء اللہ اسی طرح ہم عوام کی خدمت جاری رکھیں گے اور جو مسائل ہیں انہیں مشاورت کے ساتھ بتدریج حل کرتے رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قیامِ امن کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں اس سلسلے میں مسلسل میٹنگز منعقد کرکے حکمت عملی مرتب کی جاتی ہے اور غورو خوض کیا جاتا ہے کوشش ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کی جائے ان کے کاروبار کو تحفظ دیا جائے قومی شاہراہوں کو آمد ورفت کے لئے محفوظ بنایا جائے،اس کے لئے ہم نے تاجر برادری اور عوام کے مطالبات پر لیویز فورس کو بھی شہر میں تعینات کردیا ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ ماضی میں یہ علاقے بد امنی کے شکار رہے ہیں تاہم اب حالات اس طرح نہیں ہے پہلے کافی بہتر ہیں لیویز فورس پولیس ایف سی اور پاک آرمی کے جوان قیام ِ امن کے لئے موثر اقدامات عمل میں لارہاہے ہیں اور امن وامان کے لئے سیکورٹی فورسز کے جوانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں بھی دی ہیں جس کی بدولت ان علاقوں میں امن قائم ہواہے۔گزشتہ روز ایک قبائلی سرکردہ شخص کو بازیاب کرایا گیا جب کہ باغبانہ سے قتل کے مجرم کو گرفتار کرلیا گیا
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ منشیات کے خاتمے اوراور اس کے روک تھام کے لئے بھی موثر اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں تاکہ علاقے میں منشیات کے کاروباراور سمگلنگ کا راستہ روکا جاسکے جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کے خلاف اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ خضدار میں پرقیمتوں کو اعتدال پرلانے اور ملاوٹ سے پاک اشیاء کے فروخت کے لئے تاجروں کو احکامات دیئے گئے ہیں اس حوالے سے پرائس کنٹرول کمیٹی بھی فعال ہے شہری کسی بھی شکایت پر ضلعی انتظامیہ کے ذمہ داران سے بات کرسکتے ہیں شہر میں ٹریفک کے نظام کو بھی بہتر بنانے کے لئے کوششیں کیئے جارہے  ہیں تجاوزات کاخاتمہ ہماری اوّلین کوشش ہے تاکہ ٹریفک کی آمدو رفت اور شہریوں کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہاہے کہ خضدار ضلع ماربل صنعت کامرکز بنتا جارہاہے خضدار سے پورے ملک میں ماربل سپلائی کی جاتی ہے ضلع میں ماربل صنعت لگنے کے باعث کثیر تعداد میں لو گ بر سرِ روزگارآئے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ماربل صنعت سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزئی بھی کی جائیگی ماربل اونر ز اس بات کا بھی خاص خیال رکھیں کہ ان کی صنعت سے شہری آبادی کو کسی بھی قسم کی دقت و پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ماحولیاتی آلودگی سے شہر اور ارد گردو کو محفوظ بنانے کی کوشش کریں اس صنعت سے وابستہ افراد ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنی صنعت کے فضلے اور کچرے کو شہر اور آبادی سے دور ڈمپ کریں تاکہ یہاں شہریوں کو مشکلات پیش نہ آئیں اور اس سے ندی نالوں کے راستے بند نہ ہوں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.