ادب اور فلسفہ کے تناظر میں انسانی طبقات کی خوشیاں اور مسرتیں رمضان کریم اور اعتکاف کے موقع پر ،،
خصوصی مضمون
عبدالمتین اخونزادہ
سربراہ
مجلس فکر و دانش
علمی و فکری مکالمہ،،
انسانی جسم و جان اور شخصیت و کردار مسلسل خدمات و جدوجھد میں مصروف عمل رہتا ہے، جسے ادب اور ثقافت کی ترقی و خوشحالی بھی مطلوب ہوتی ہے مرد و عورت دونوں اور بچیوں و نوجوانوں کی مزاج و صلاحیت، تنظیم و ترتیب اور وضع قطع الگ الگ ہوسکتا ہیں، مگر روحانی و اخلاقی ترقی اور سائنسی و تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ داری کے ساتھ ساتھ تہذیبی اور ثقافتی تبدیلیاں سب کی ضرورت ہیں ،،
مالک ارض و سماء کی سنت مبارکہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ جہاں زندگی کے بنیادی اسباب و عوامل اور محرکات و وسائل تبدیل ہو کر رہتے ہیں وہی انسانی مزاج و دانش مندی اور کردار و گفتار میں بھی جوہری تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں 21 ویں صدی میں طلبہ وطالبات اور نوجوانوں و خواتین سمیت بزرگوں و عام آدمی کے مزاج و مذاق کو نئے ایجادات اور اختراعات کے ساتھ ٹیکنالوجی و سائنسی بیانیے نے یکسر تبدیل کر دیا گیا ہے جس کے ادراک و شعور نہ ہونے کے باعث معاشروں میں زندہ سوالات نے جنم لیا ہیں اور جوابات کے متلاشی نئی نسلیں بچاؤ اور نئی جہتیں تلاش کرنے میں مدد چاہتے ہیں اسلام نے عورت و مرد اور نوجوانوں و بزرگوں کے لئے انسانی شخصیت کی تعمیر و ترقی اور فکری و روحانی پختگی کے لئے عبادات و الہیات کے ساتھ حقوق و احکام اور فلسفہ و دانش مندی کا بھی پورا پیکج عطاء فرمایا ہے اس پیکج و دانش کو سنجیدگی سے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ورنہ عبادات و الہیات اور حقوق و ترجیحات تبدیل ہو کر بے اثر اور گڈ مڈ ہوجاتے ہیں،،
رمضان المبارک کی عظمت و رفعت اور مشق و عباداتی ذوق و شوق ڈویلپ کرنے کے لئے ان عبادات سیریز میں سب سے توانائی پیدا کرنے والی زور دار طریقہ و نسخہ شفاء کاملہ عطا ء کیا گیا ہے کہ مسلم معاشروں میں زندہ انسانوں کے لئے تسلسل سے پورے ایک ماہ کے قریب قریب حلال و جائز اشیاء بھی دن کے بارہ پندرہ گھنٹے حرام قرار پاتے ہیں اور دن بھر کے بھوک و پیاس بجھانے کے ساتھ رات 🌃🌃 بھر کی بھرپور مشقت و فکری و عملی بنیادوں پر عبادت و ریاضت کی تشکیل تراویح و مطالعہ قرآن کریم کی حکمت و دانائی تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کی مشترکہ دلچسپی و دانش مندی رکھی گئی ہے رمضان المبارک کے تین عشروں کی عنوانات کے تحت رحمت و برکت اور مغفرت کاملہ و عذاب الٰہی و دینا و آخرت دونوں کے مشکلات و خرافات سے بچنے کی خاطر پروقار اور بھرپور ورکنگ و سنجیدگی سے کرنے کے کام طئے کئے گئے ہیں بطور خاص آخری عشرے میں اعتکاف اور طاق راتوں کے سائے میں بے پناہ قوت و طاقت بھر دی گئی ہے جس کے باعث انسان خود کو مالک ارض و سماء کے پاس پاتا ہے اور کم وقت میں زیادہ قوت و توانائی حاصل کرنے کا گر سیکھتا ہے عقیدہ و مذہب اور سائنس و ٹیکنالوجی کی جوڑ و ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے نئے زمانے کے بدلتے ہوئے رحجانات و ترجیحات اور انسانوں کی عزت و آبرو مندی کے لئے نئے پیراڈایم اور تعبیر نو کے لئے نفسیات اور فلسفے کی روشنی میں عبادات اور معاملات کے ساتھ اذکار و دانش مندی کی نئی جہتیں و تشریح مطوب ہیں تاکہ مفید اور تعمیری مباحث و فیصلوں کے ساتھ مادی ترقی و خوشحالی کے لئے عقیدہ و نظریہ کام آسکیں نہ کہ بے جاء کشمکش اور نہ ختم ہونے والی بے سروپا لڑائی جس کا کوئی انجام و مستقبل نہیں ہوتا ہیں امت کے علماء و فقہاء اور مجتہدین و فکری مکالمے کے روادار اسکالرز نے آگے بڑھ کر اس بنیادی تصورات اور زندہ سوالات کو ایڈریس کرنے کا فریضہ انجام دینے کی ضرورت ہے تاکہ بروقت اور برمحل استدلال کے ذریعے انسانیت کو مشکلات و احساسات سے نکال کر عملی زندگی میں سماجی انصاف و عوامی خوشحالی کے لئے کردار ادا کرنے پر آمادہ کیا جاسکے جیسے 21 ویں صدی کے معروف مصنف و دانش ور پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان کہتے ہیں کہ
“” تحقیق و تخلیق کا سفر جاری ہے- نوع انسانی مقام کمال کی طرف تیزی سے گامزن ہے_ مذاہب کی تعبیر کو وقت کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی نازک اور حساس کوشش جاری ہے فلسفہ کی صورت میں علم کی جمع بندی مسلسل آگے بڑھ رہی ہے- سائنسی علم نے تحقیق و تخلیق سے آگے توانائی،ٹیکنالوجی اور ایجادات کوکمالی صورت دے دی ہے یہ سب ذہنی بیداری کا نتیجہ ہے،،،( کمال اقبال اور اکیسویں صدی صفحہ نمبر 17+)
کمال اقبال اور اکیسویں صدی کو گوشہ ادب کوئٹہ نے شائع کیا ہے،،
کمال کے سفر کے اہداف و مقاصد طئے کرنے کے لئے رمضان المبارک اور عیدالفطر کی خوشیوں کے ساتھ ساتھ اعتکاف اور شب قدر کے خوبصورت و معنی خیز راتوں میں پوشیدہ راز زندگی تلاش کرنے کی ضرورت ہے دوستوں تاکہ مفید اور تعمیری مباحث و دانش مندی کا رجحان فروغ پاسکے اور تعمیری کام ہوسکیں ،،###