کوئٹہ دارالخلافہ ہونے کے باوجود مسائلستان بن گیا ہے،عبدالمتین اخونزادہ
کوئٹہ(ویب ڈیسک)نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے کوئٹہ ڈویلپمنٹ محاذ کے اعلی سطح وفد نے کنوینئر عبدالمتین اخونزادہ کی قیادت میں ملاقات کی۔اور کوئٹہ ڈویلپمنٹ محاذ کے قیام کا مقصد پالیسی سے متعلق امور سے آگاہ کیا۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ کوئٹہ دارالخلافہ ہونے کے باوجود مسائلستان بن گیا ہے۔وفد میں کیو ڈی ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینئر ز نذر بڑیچ، نذیر بازئی، ڈپٹی کنوینئر ز رضا وکیل، شیخ عامر خان مندوخیل ایڈوکیٹ، فرید بگٹی ،عجب خان ناصر ،داد محمد بھیر اور ریان احمد خان شامل تھے۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالرسول بلوچ ،بی ایس او پجار کے چیئرمین زبیر بلوچ نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو بی ایس او پجار کے مرکزی سیکرٹری جنرل نادر بلوچ مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری ابرار برکت مرکزی انفارمیشن سیکرٹری نعیم بلوچ صوبائی صدر بابل ملک بلوچ سمیت دیگر موجود تھے۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کویٹہ کے عوام کو سوکس سائنس و ایجوکیشن کی بلندیوں پر ہونا چاہیے تھا۔لیکن بدقسمتی ہے کہ کوئٹہ کے عوام شہر سے مکمل لاتعلق ہے۔ شہر بنیادی سیاسی حوالے سے جمود سماجی حوالے سے لاپرواہ اور ترقی کے حوالے سے پسماندگی و کھنڈرات نظر آتا ہے۔کوئٹہ میں بھی معیاری تعلیم وصحت کے ادارے نہیں۔ 9صوبائی اسمبلی اور 3قومی اسمبلی کی نشستوں پر محیط شہر میں انفراسٹرکچر نام کی کوئی چیز نہیں۔عوامی مسائل کے حل و سروسز کے اداروں میں فرائض میں غفلت اور زمہ داریوں سے مبرا ہونے کو عادت بنایا گیا ہے ۔مافیاز نے مختلف قسم کا لبادہ اوڑھ لیا ہے۔کوئٹہ کے عوام کو آگہی و بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔کیو ڈی ایم کی آگہی مہم مثبت عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین موجود ہے لیکن عمل درآمد نہیں۔ادارے موجود ہے لیکن ان کی توقیر نہیں۔۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی سیاسی عوامی جمہوری جماعت ہے۔ہر انتخاب سے قبل انتخابی منشور مرتب کرتی ہے۔اور اس میں بلوچستان کی قومی مقاصد اور عوام کے فلاح وبہبود کو بروئے کار لایا جاتا ہے۔2013کے انتخابات میں عوام نے نیشنل پارٹی پر اعتماد کیا تو ہم نے اپنے انتخابی منشور کے مطابق گورننس کی۔جس پر ہم نے بہت حد کامیابی حاصل کی۔اب بھی ہم انتخابی منشور پر کام کررہے ہیں اور آئندہ انتخابات میں ایک عوامی منشور کو سامنے لائیں گے۔کوئٹہ کی تعمیر و ترقی بھی اس کا حصہ ہوگا۔کیو ڈی ایم کے قائد و کنوینر عبدالمتین اخونزادہ نے کہا کہ کوئٹہ کی اونرشپ کوئی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں صوبائی بیوروکریسی اور تمام ممبران اسمبلی سمیت پارٹیوں کی قیادت و بزنس طبقے اندرون صوبے سے کوئٹہ میں رہائش اختیار کرتے ہیں اور عام آدمی کی پناہگاہ بھی خشک سالی و بے روزگاری کے سیلاب میں کوئٹہ ہی ہیں مگر شہر کے لئے اب تک ماسٹر پلان اور تعمیری ترقیاتی اپروچ اختیار کرنے پر اسٹیک ہولڈرز متفق نہیں ہوئے ہیں اس لئے عملا کوئٹہ میں نصف درجن سے زائد اختیاراتی ادارے و حکومتی سطح موجود ہیں جس کے باعث معاشرتی ترقی و خوشحالی در آنے کے بجائے افراتفری و ترقیاتی افلاس کا شکار ہوگئے ہیں کوئٹہ کے لاکھوں عوام ،حالانکہ کوئٹہ ملٹی لینگویجز اور کلچر و دانش مندی کا مرکز رہا ہے،عبدالمتین اخونزادہ اور وفد کے ارکان نے کہا کہ کوئیٹہ ڈولیپمنٹ محاذ کیو ڈی ایم ، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کی ترقیاتی اپروچ اور منصفانہ سماجی شعور کی بیداری و دانش مندی کا اعتراف و تحسین پیش کرتے ہوئے ان سے درخواست کرتی ہے کہ وہ تربت کی ترقی و پیشرفت کے لائق تحسین کارکردگی کے ساتھ کوئٹہ کو ترقی و خوشحالی اور فرائض و اختیارات میں توازن و اعتدال پیدا کرنے کے لئے نئے پیراڈایم میں عمرانی ارتقا و سماجی شعور کی بیداری و دانش مندی کی آرزو مندی کے لئے کوئیٹہ ڈولیپمنٹ محاذ کیو ڈی ایم کی سرپرستی فرمائیں تاکہ لاکھوں انسانوں کے درمیان مشترکات اور عدل و دانش مندی کا رجحان فروغ دیا جاسکے اور نفرت و بیزاری کے ماحول سے مرد و خواتین اور بچے و بوڑھے آزادی حاصل کرسکیں ،ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے کیو ڈی ایم کے پلیٹ فارم کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہر سطح پر معاونت و راہنمائی فراہم کرنے کے لئے نوجوانوں اور طلبا وطالبات کی جدوجھد و جستجو اور تخلیق و تدبیر کی نئی جہتیں تلاش کرنے کا خیر مقدم کیا گیا