کرایہ داری ایکٹ کیس،عدالت نے عرفان صدیقی کو مقدمے سے بری کردیا

0 182

اسلام آباد:  اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کے مقدمے سے باعزت بری کردیا،پولیس نے اندراج مقدمہ میں غلطی تسلیم کر کے عرفان صدیقی کو ڈسچارج کیا جبکہ سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی نے انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی استدعا کردی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے عرفان صدیقی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی، اسلام آباد انتظامیہ نے مقدمہ اندراج کے 4 ماہ بعد غلطی تسلیم کرلی۔ پولیس رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ جس معاہدے کی بنیاد پر عرفان صدیقی کو گرفتار کیا گیا اس میں ان کا نام نہیں تھا۔ عرفان صدیقی کہتے ہیں مجھے ہتھکڑی لگاکر جیل میں ڈالا گیا اور کہہ دیا کہ کوئی قصور نہیں۔مقدمہ سے عرفان صدیقی کو ڈسچارج کرنے کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کی گئی جس کے بعد جسٹس عامرفاروق نے مقدمہ اخراج کی درخواست نمٹا دی تاہم عرفان صدیقی کے وکیل نے استدعا کی کہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ انتظامیہ کے خلاف کاروائی کے لیے درخواست دینا آپ کا حق ہے آپ الگ درخواست دے سکتے ہیں۔سابق وزیراعظم کے مشیرعرفان صدیقی نے کہا کہ عدالت میں بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی، انتظامیہ نے مقف اختیار کیا کہ یہ بے معنی ایکسرسائز ہے،عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے مجھے مقدمے سے بری کر دیا۔عرفان صدیقی کے مطابق جج صاحب نے کہا آپ کی حق تلفی ہوئی ہے تو آئینی وقانونی حق استعمال کریں، وکلا سے مشاورت کی جا رہی ہے، 2 الگ الگ کیسز تیار کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دوران سماعت بہت سی نئی چیزیں سامنے آئی ہیں، ایک کیس حق تلفی، دوسرا جعل سازی کا دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جعلی نوٹیفکیشن اور آرڈر کر کے میرے بنیادی حقوق سلب کیے گئے، مجھے جیل میں ڈال کر ہتھکڑی لگا کر آج کہہ دیا اس کا کوئی قصور نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ مقدمے کو منطقی انجام تک جانا چاہیے۔یاد رہے کہ 30 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا تھا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.