امریکہ کا بڑا دعویٰ: ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ، آپریشن ’مڈنائٹ ہیمر‘ کی تفصیلات جاری
امریکہ کا بڑا دعویٰ: ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ، آپریشن ’مڈنائٹ ہیمر‘ کی تفصیلات جاری
واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ پینٹاگون میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے آپریشن “مڈنائٹ ہیمر” کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری عزائم خاک میں ملا دیے گئے ہیں۔
وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو انتہائی منظم اور ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، اور اس دوران کسی ایرانی شہری یا فوجی کو نقصان نہیں پہنچا۔ ان کے مطابق، یہ پیغام واضح ہے کہ اگر ایران نے دوبارہ حملے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ “اب دنیا کو امریکی صدر کی بات سننی ہوگی،” ہیگستھ نے کہا۔ ان کے مطابق، صدر ٹرمپ امن کے خواہاں ہیں، اور ایران کو بھی امن کی راہ اختیار کرنی چاہیے۔
جنرل ڈین کین نے بتایا کہ آپریشن “مڈنائٹ ہیمر” صدر کی براہِ راست ہدایات پر گزشتہ رات لانچ کیا گیا، جس میں امریکی بی ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے 18 گھنٹے کی طویل پرواز کے بعد ایران کی اہم جوہری اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ان کے مطابق، یہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا بی ٹو بمبار مشن تھا۔
آپریشن میں 7 بی ٹو طیاروں سمیت 125 سے زائد جنگی جہازوں نے شرکت کی اور مجموعی طور پر 75 گائیڈڈ ہتھیار استعمال کیے گئے، جن میں 14 جی بی یو 57 زیر زمین بم بھی شامل تھے۔ ڈین کین نے بتایا کہ ایرانی ریڈار امریکی طیاروں کو ٹریک کرنے میں ناکام رہے۔
امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکی افواج مکمل تیاری کے ساتھ موجود ہیں اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کے مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔