ہمیں اس وقت 2010 سے بھی زیادہ مدد اور تعاون کی ضرورت ہے،مراد علی شاہ
ہمیں اس وقت 2010 سے بھی زیادہ مدد اور تعاون کی ضرورت ہے،مراد علی شاہ
سکھر (کاشف یامین )وزیراعلی سندھ یونیسیف ،یورپی یونین ودیگر عالمی اداروں سے مدد و تعاون کی اپیل کردی سکھر بیراج پر برہفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے رابطے کے لیے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کردی ہے سندھ میں اس وقت 2010 کے سیلاب کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال سے بھی زیادہ خراب صورتحال ہے بارشوں سے کراچی تا کشمور پورا سندھ متاثر ہوا ہے کراچی کے کچھ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا ہے مدد اور تعاون کے لیے وفاقی حکومت سے بھی گذارش کی ہے وزیر اعظم نے اس حوالے سے آج سکھر آنا تھا مگر موسم کی خرابی کی وجہ سے وہ نہ آ پائے دو سے چار دنوں میں وہ بھی یہاں آئیں گے اور صورتحال کا
جائزہ لیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت 2010 سے بھی زیادہ مدد اور تعاون کی ضرورت ہے سندھ بھر میں کل تک بارشوں سے 170 اموات ہوئی تھیں آج ان کی تعداد میں اضافہ ہواہے خیرپور اور سکھر میں آج مزیدہلاکتیں ہوئی ہیں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس بار ایوریج سے 500 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں سندھ میں ہونے والے نقصان پر دکھ ہے آج گڈو بیراج سے اور کل سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلی گذرے گا سکھر سے کوٹری بیراج تک حفاظتی بندوں کو مضبوط بنانے کے لیے مشینری فراہم کردی ہے اس مشکل صورتحال میں جو ادارہ غفلت برتے گا وہ جرم ہوگا ہم نے تمام اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیاہے ہم۔محنت کررہےہیں اگر میڈیا اسے فوٹو سیشن سمجھتا ہے