بیوٹمز انتظامیہ ایک بدمست ہاتھی بنی ہوئی ہے، بیوٹمز اسٹاف ایسوی ایشن
بیوٹمز اسٹاف ایسوسیشن کے جاری کردہ بیان میں اس امر پر انتہائی افسوس ، غم اور غصہ کا اظہار کیا گیا کہ بیوٹمز کی نااہل انتظامیہ کی طرف سے کل بروز جمعرات ۲۲ اگست بیوٹمز اسٹاف ایسوسیشن کے پرامن مظاہرہ میں شرکت اور میڈیا کے سامنے یونیورسٹی کے مسائل پر بات کرنے پر ایسوسیشن کے سکریٹری اطلاعات ڈاکٹر حسرت حسین شاہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ بیوٹمز اسٹاف ایسوسیشن اس عمل کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہے۔
واضع رہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھانے پر اب تک 17 سے زائد ملازمین کو شوکاز اور فائنل شوکاز نوٹس دی جا چکی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پرامن احتجاج کا حق پاکستان کے آئین کے بنیادی انسانی حقوق کے شق میں شامل ہیں ۔ اور بیوٹمز انتظامیہ اس وقت ملازمین دشمنی میں آئین پاکستان کے بنیادی شق سے انکاری ہے، جو کہ آئین دشمنی کے زمرے میں اتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیوٹمز انتظامیہ اپنی بنیادی ذمہ داری یعنی تنخواہوں کی فراہمی، ہاؤس ریکوزیشن ، میڈیکل پالیسی ، بونس اور بروقت پروموشنز دینے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ لیکن ملازمین کو شوکاز نوٹسز دینے ، بلاجواز تنگ کرنے میں پیشں پیشں ہے۔
بیوٹمز اسٹاف ایسوی ایشن صوبے کی قومی سیاسی پارٹیوں، طلبا تنظیموں ، بار کونسلز ، مزدور تنظمیوں اور میڈیا سے بیوٹمز کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لینے اور ظالم وائس چانسلر اور کرپٹ رجسٹرار کی غیر قانونی حرکات کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کرتی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بیوٹمز انتظامیہ ایک بدمست ہاتھی بنی ہوئی ہے، بیوٹمز میں اس وقت کرپشن ، کمیشن کاُ راج ہے۔ جہاں پر پچھلے ایک سالُ میں ۴۵ سے زیادہ پی ایچ ڈیز اساتذہ یونیورسٹی چھوڑ چکے ہیں۔
بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بیوٹمز سٹاف ایسوی ایشن ، ملازمین کی حقوق کی جہدوجد اس طرح جاری اور ساری رہے گی اور اس قسم کی اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوگی۔