بلوچستان کو سب سے زیادہ ضرورت دیانتداری اور گڈ گورننس کی ہے،اراکین بلوچستان اسمبلی

0 259

کوئٹہ (ک ں) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا ۔ اگلے مالی سال کے میزانیے سے متعلق پری بجٹ سیشن میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے جمعیت علماءاسلام کے رکن سید عزیز اللہ آغا نے کہا کہ بجٹ کسی بھی حکومت میں اس کی ترجیحات اور عوام کی ضروریات کا آئینہ دار ہوا کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے صوبے میں پچھلے تین سال کے دوران عوام کے مسائل کے حل کے لئے بجٹ سازی کے موقع پر حقیقت سے آنکھیں چرائی گئیں ۔ بلوچستان کے عوام کے ساتھ بجٹ کے نام پر کھلواڑ ہوتا رہا یہ سلسلہ اب بند ہوجانا چاہئے۔میرے حلقے پی بی20سمیت ضلع پشین اور مجموعی طور پر بلوچستان بھر میں بے روزگاری ، غربت ، پسماندگی اور دیگر مسائل کی بہتات ہے ان مسائل سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ بجٹ ایسے انداز سے فریم کیا جائے کہ ہر شعبے اور ہر مسئلے پر حکومت کی توجہ مرکوزرہے ۔انہوںنے اپنے حلقے اور ضلع پشین میں تعلیمی ابتری کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیا تعلیمی سال شروع ہوئے ایک مہینہ ہونے کو آیا لیکن اب تک سکولوں میں درسی کتب دستیاب نہیں رواںمالی سال کے بجٹ میں بلوچستان کی سابق حکومت نے میرے حلقے میں تعلیم کے شعبے میں کوئی منصوبہ نہیں رکھا جب تعلیم کے شعبے کی یہ حالت ہے تو باقی شعبوں کا اندازہ بہ آسانی لگایاجاسکتا ہے ۔انہوںنے صحت ، تعلیم ، آبنوشی ، آبپاشی ، زراعت ، گلہ بانی اور معدنی شعبوں کا فرداً فرداً ذکرتے ہوئے مختلف تجاویز دیں اور استدعا کی کہ پری بجٹ سیشن کے دوران اراکین کی جانب سے جو تجاویز آئیں ان پر عملدرآمد کیا جائے اور انہیں بجٹ کا حصہ بنایا جائے ۔ جے یوآئی کے عبدالواحد صدیقی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے قبل پری بجٹ سیشن آئینی تقاضہ ہے جس کی بدولت بجٹ سازی کے مراحل بہتر انداز میں مکمل ہوتے ہیں پری بجٹ سیشن انتہائی ضروری ہے تاکہ اراکین بجٹ کی تیاری سے قبل بجٹ ترجیحات پر بحث کرسکیں لیکن ہمارے صوبے کی بدقسمتی ہے کہ یہاں بجٹ پیش ہونے کے بعد یہ کہا جاتا ہے کہ بجٹ ہم نے بھی نہیں پڑھا اس طرح تو ہمارا صوبہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ قوموں کی ترقی کا دارومدار تعلیم پر ہوتا ہے لیکن ہمارے ہاں حالت یہ ہے کہ ضلع پشین میں ایک مہینے بعد بھی سکولوں میں درسی کتب میسر نہیں ۔ ادارے تو ہیں لیکن انہیں فعال نہیں کیا جاتا پشین میں اس وقت ٹیچرز کی پندرہ سو اسامیاں خالی ہیں انہیں پر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں انہوںنے کہا کہ نہ صرف ضلع پشین بلکہ پورے صوبے میں لوگوں کی بڑی تعداد زرعی شعبے سے وابستہ ہے مگر زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے زیر زمین پانی کی سطح مسلسل نیچے جارہی ہے اس حوالے سے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ۔ زراعت کے ساتھ ساتھ لائیوسٹاک بھی خصوصی توجہ چاہتا ہے بلوچستان کا محل وقوع گلہ بانی کے لئے بہترین ہے اگر حکومت لائیوسٹاک کے لئے خصوصی منصوبے لائے تو صوبے کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے انہوںنے کہا کہ مواصلات کے شعبے میں بھی زیادہ سے زیادہ منصوبے رکھنے چاہئیں ۔عبدالواحد صدیقی نے کہا کہ بلوچستان کو سب سے زیادہ ضرورت دیانتداری اور گڈ گورننس کی ہے کتنے افسوس کی بات ہے کہ بلوچستان میں پچھلے تین سال کے دوران سالانہ پچیس سے تیس ارب سالانہ لیپس ہوتے رہے یہ پیسے کیوں لیپس ہوئے آیا ہمارے صوبے کی ساری ضروریات پوری ہوگئیں ؟ انہوںنے کہا کہ رواں مالی سال بھی ختم ہونے کو ہے ایک سہ ماہی رہ گئی ہے لیکن پی ایس ڈی پی پر بہت کم عملدرآمد ہوا ہے ان امور پر توجہ دی جائے ۔ جے یوآئی کے رکن اصغر علی ترین نے قبل از میزانیہ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے تین سال میں پہلی بار پری بجٹ سیشن اور پری بجٹ بحث ہورہی ہے بلوچستان رقبے کے لحاظ سے وسیع صوبہ ہے ہر ضلع کے اپنے اپنے مسائل ہیں صوبائی وزراءکو چاہئے کہ قبل ازبجٹ بحث کے دوران اراکین اسمبلی جن نکات کی نشاندہی کریں وہ ان سے متعلق محکمے سے بریفنگ لیں ۔ انہوںنے کہا کہ ضلع پشین میں بہت زیادہ مسائل ہیں تاہم صحت ، تعلیم، آبنوشی اور زراعت پر اگر توجہ دی جائے تو بہت سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ ضلع پشین کی آبادی آٹھ سے نو لاکھ نفوس پر مشتمل ہے لیکن اتنی بڑی آبادی کے لئے جو ہسپتال ہے وہ فقط سات سے آٹھ بیڈڈ ہسپتال ہے ۔وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے اعلان کیا کہ وہ ہسپتال کواپ گریڈ کرکے 50بیڈڈ کردیں گے وزیراعلیٰ کے اس اعلان کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے ۔اصغر علی ترین نے کہا کہ پشین ریسٹ میں ہر ہفتے صوبائی وزراءاور سیکرٹری صاحبان آتے ہیں لیکن آج تک انہوںنے یہ زحمت نہیں کی کہ ہم جہاں ہر ہفتے جاتے ہیں وہاں کے ہسپتال کی کیا حالت ہے اس کا جائزہ لیں ۔صرف ہسپتال ہی نہیں بنیادی مراکز صحت کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ۔ عملہ غیرحاضر رہتا ہے وسائل کی کمی ہے اس پر توجہ دی جائے مراکز صحت میں اگر عملہ غیرحاضر ہے تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.