اوستہ محمد ایک ایماندار ڈی آئی جی کے تبا دلے کے بعد نصیر آباد اور جعفرآباد پولیس میں خوشی کا سما
اوستہ محمد ایک ایماندار ڈی آئی جی کے تبا دلے کے بعد نصیر آباد اور جعفرآباد پولیس میں خوشی کا سماء، بند پولیس چوکیوں کو فوری طور پر کھول دئے ، جس کو سابقہ ڈی آئی جی نے رشوت ستانی کے شکایت پر بند کئے تھے ، کیا بات ہے سیا سی لوگوں کی کہ ایماندار آفیسر کا ناکو نکالنے میں کردار ادا کیا کیونکہ ملازمتوں میں انہوں نے سیا سی دباء کی بجائے میرٹ کو ترجیہی دی تھی ، رپورٹ تفصیلات کے مطابق نصیرآباد میں پولیس گردی عام ہوتی جا رہی تھی سابق ڈی آئی جی رائو منیر ضیا ء نے جب بطور ڈی آئی جی نصیرآباد میں تعینات ہوئے تو انہوں نے پولیس کو لغام دے رکھا اور ان بھتہ خور اور چور آفیسروں کے بھتے بند ہوئے تو ان کے پیٹ میں مروڑ ہونے لگے اور ڈی آئی جی نے ان پولیس چوکیوں کو بھی بند کئے جن کی آئے روز شکایت ملتی تھیں، اور ان افسروں یا اہلکاروں کو نہ صرف سزائیں دیں بلکہ ان کو کواٹر گھاٹ بھی کئے ، لیکن ان چورپولیس افسروں نے ڈی آئی جی کے لئے مسائل ہی مسائل پیدا کر رکھے ،اور کافی سیاسی لوگوں نے بھی ڈی آئی جی کے لئے محاذ کھرے کئے تاکہ ان کو ہر حال میں نکالا جائے کیونکہ وہ کسی کی نہ سنتے اور ملازمتوں کے حوالے سے بھی رائو منیر ضاء نے میرٹ کو ترجہی دی کسی بھی سیا سی دباو قبول نہ کیا آخر کا پولیس کے آعلیٰ افسران نے کھٹنے ٹیک دئے اور ایک ایماندار ڈی اائی جی کا تبا دلہ کر دیا جوں ہی رائو میر ضیاء کے جانے پر نہ صرف سیا سی لوگوں بلکہ ان بھتہ خور اور چور آفیسروں نے خوشی کا اظہار کیا اور ان کے جاتے جو جو چوکیاں رشوت ستانی پر بند کئے ان کو بھی فوری طور پر کھول دئے ، اب دیکھتے ہیں نئے ڈی آئی جی کو کہ وہ کیا کرتے ہیں سابقہ ڈی آئی کی کے نقش قدم پر چلتے ہیں یا پھر اس محکمہ اللہ ہی حافظ ہے۔