امریکہ بغیر کسی وجہ کے ہواوے جیسے چینی نجی کاروباری اداروں کو ریاستی طاقت کے استعمال کے ذریعے دبانے کی کو شش کررہاہے
بشکک چین کے وزیر خا رجہ وا نگ ای نے کہا ہے کہ امریکہ بغیر کسی وجہ کے ہواوے جیسے چینی نجی کاروباری اداروں کو ریاستی طاقت کے استعمال کے ذریعے دبانے کی کو شش کررہاہے یہ اقتصادی غنڈہ گردی ہے، امریکہ میں کچھ لوگ چین کی ترقی کے جائزحق کو برداشت نہیں کررہے، یہ لوگ چین کی ترقی کے سفر کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین اور امریکہ کے ما بین حالیہ اقتصادی اور تجارتی کشمکش بین الاقوامی برادری کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے، چا ئنہ ریڈ یو انٹر نیشنل کے مطا بق وا نگ ای نے میڈ یا گفتگو میں کہا کہ کو امریکہ بغیر کسی وجہ کے ہواوے جیسے چینی نجی کاروباری اداروں کو ریاستی طاقت کے استعمال کے ذریعے دبانے کی کو شش کررہاہے یہ اقتصادی غنڈہ گردی ہے،انہوں نے کہا کہ امریکہ میں کچھ لوگ چین کی ترقی کے جائزحق کو برداشت نہیں کررہے، یہ لوگ چین کی ترقی کے سفر کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں- جس کی ایک مثال بغیرحقائق وثبوت کے بے بنیاد الزامات لگاکر ریاستی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہواوے جیسے چینی نجی کمپنیوں کے ساتھ ناانصافی اور دشمنی ہے- جو اقتصادی غنڈہ گردی کی ایک روایتی مثال ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ عالمی برادری امریکہ کیاس طرز عمل کی حمایت نہیں کرے گی۔وانگ ائی نے مز ید کہا کہ چین-امریکہ حالیہ اقتصادی اور تجارتی کشمکش بین الاقوامی برادری کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے، اس کشمکش میں چین اپنے ردعمل کے ذریعے نہ صرف اپنے جائزاور قانونی حقوق اور مفادات کی حفاظت کر رہاہے، بلکہ بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں اورآزاد تجارتی نظام کی بھی حفاظت کر رہا ہے- اس سلسلے میں چین کی طرف سے پیش کیے گئے حقائق کی غیر ملکی وزرائے خارجہ نے کھل کر حمایت کی ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی پریس ریلیز میں بھی واضح کیا گیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک کسی بھی قسم کی یک طرفہ پسندی اور تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کریں گے-وانگ ائی نے مز ید کہا کہ اگر امریکہ چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورت مساوات کی بنیاد پر نہیں کرنا چاہتا تو چین اس کو قبول نہیں کر سکتا،اگر امریکہ مساوات کی بنیاد پر مشاورت کے لئے تیار ہو تاہے، تو چین کا دروازہ کھلا ہے- تاہم اگر امریکہ انتہائی دبا ئو کی پالیسی اختیار کرتا ہے تو چین ضرور اس کا جواب دے گا-