ڈیرہ مرادجمالی ساجد علی اور ارشاد علی عمرانی دو بھائیوں کے دوہرے قتل میں مبینہ ملزم علی بخش نے خود پیش ہوکر پولیس کو گرفتاری دے دی
ڈیرہ مرادجمالی ساجد علی اور ارشاد علی عمرانی دو بھائیوں کے دوہرے قتل میں مبینہ ملزم علی بخش نے خود پیش ہوکر پولیس کو گرفتاری دے دی، ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد شہاب عظیم لہڑ ی اور ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر پر اعتماد ہے میرا بھائی بے قصور ہے امید ہے انصاف فراہم کرنے میں ہماری مدد کی جائے گی سرکردہ حسین بخش عمرانی کی میڈ یا سے بات چیت تفصیلات کے مطابق دو ماہ قبل پولیس تھانہ خان کوٹ کی حددو میں دو بھائیوں ساجد علی اور ارشاد علی کو مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے تین ملزمان فیصل، عبدالمجید اور الطاف کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا جبکہ دوہرے قتل میں نامزد ایک اہم مبیئنہ ملزم علی بخش کی گرفتاری کے لیے ورثاء کی جانب سے پولیس پر دباؤ ڈالا جارہا تھا جس پر پولیس کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے بھی لگائے گئے پولیس کے کافی دباؤ پر دوہرے قتل میں ملوث مبیئنہ ملزم نے جمعرات کے روز خود پیش ہوکر ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد رینج شہاب عظیم لہڑ ی کی موجودگی میں پولیس کو گرفتاری دے دی بعد ازاں ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر کی سربراہی میں ڈی ایس پی تمبو خاوند بخش کھوسہ اور ایس ایچ او ہزار خان عمرانی نے ملزم کو پولیس کی حراست میں لے لیا اس موقع پر سرکردہ حسین بخش عمرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد رینج شہاب عظیم لہڑی اور ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر پر ہمیں اعتماد ہے جن کے اعتماد پر بھائی کی گرفتاری دی ہے انہوں نیکہا کہ میرا بھائی بے گناہ ہے امید ہے انصاف کی فراہمی میں پولیس ہماری مدد کرے گی جبکہ ڈی آئی جی نصیرآباد شہاب عظیم لہڑ ی اور ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کسی پر ناجائز مقدمہ دائر نہیں کرتی اور نہ ہی شریف شہریوں کے ساتھ سکوئی امتیازی سلوک کا برتاؤ کرتی ہے اگر ملزم بے قصور ہے تو ان شاء اللہ ان کے ساتھ انصاف کی فراہمی میں ہرممکن تعاون کیا جائیگا۔