قلعہ عبداللہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں 2 گروپوں میں تصادم ، 3 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے
قلعہ عبداللہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں 2 گروپوں میں تصادم ، 3 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے ، دونوں جانب سے کئی گھنٹوں تک ماٹر گولوں اور جدید اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا گیا ، علمائے کرام اور اہل علاقہ نے انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی کے خلاف کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا ، لڑائی کے دوران بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے سینکڑوں افراد گھروں میں محسور ہو کر رہ گئے ، واقعہ کی اطلاع ملنے پر اسسنٹ کمشنر کی سرکردگی میں لیویز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور جنگ کو روک دیا ۔ اطلاعات کے مطابق قلعہ عبداللہ کے علاقے میزئی اڈہ کے قریب 2 گروپوں کے درمیان پیر اور منگل کی درمیانی شب کو مسلح تصادم شروع ہوا جس کا سلسلہ منگل کے روز صبح تک جاری رہا ، مسلح تصادم کے دوران ماٹر گولوں سمیت جدید اسلحے کا آزادانہ استعمال کیا گیا ، فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد واسع ، شاہ گل اور رحمت اللہ جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے ہیں ،جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کا تعلق ایک ہی گروپ سے بتایا جاتا ہے ۔ مارٹرگولوں کے آزادانہ استعمال سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں لوگ گھروں میں محسور ہو کر رہ گئے ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علماء کرام اور اہل علاقہ نے جنگ بندی کے لئے کوششیں شروع کردی اور انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی کے خلاف کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا ، فائرنگ اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے پورا علاقہ دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں سے گھونج اٹھا ۔ علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر قلعہ عبداللہ جہانزیب شیخ کی سرکردگی میں لیویز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور جنگ روک دیا گیا ۔ علاقے میں لیویز کی مزید نفری سمیت ایف سی کی کمک بھی طلب کرلیا گیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر نے علماء کرام اور اہل علاقے کے ساتھ قومی شاہراہ کو کھولنے کے لئے مذاکرات شروع کردیئے جو آخری اطلاعات تک جاری تھے ۔