پاک امریکا سربراہان کا 4 سال بعد حکومتی سطح پر رابطہ ہوا، عمران ٹرمپ ملاقات کا اعلامیہ جاری
واشنگٹن ترجمان دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماوں نے افغان امن اورمصالحتی عمل میں پیشرفت کاجائزہ لیا ، امریکی صدر نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردارکی تعریف کی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر بھی جامع بات چیت ہوئی،علاقائی امن و استحکام کیلئے پائیدار شراکت قائم کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیاہے ۔ جس میں کہا گیاہے کہ 2015 کے بعد پہلی بار پاک امریکا سربراہان کا حکومتی سطح پر رابطہ ہوا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کا وائٹ ہاوس کے داخلی دروازے پر صدر ٹرمپ نے استقبال کیا، دونوں رہنماوں میں ون آن ون اور پھر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، دونوں رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، علاقائی امن و استحکام کیلئے پائیدارشراکت داری پر گفتگو کی گئی، دونوں رہنماوں نے افغان امن اور مصالحتی عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔عمران ٹرمپ ملاقات کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی، وزیراعظم نے امریکی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی، وزیراعظم نے افغان امن عمل کیلئے تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا، افغان امن عمل کو جاری رکھنا مشترکہ ذمہ داری ہے، دونوں رہنماں نے دو طرفہ وسیع معاملات میں مل کر چلنے کے عزم کا اظہار کیا، اس پر اتفاق کیا گیا کہ مختلف شعبوں سے استفادہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔وزیراعظم عمران خان نے امریکی کارپوریٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ طے پانیوالے معاملات پر پیشرفت کیلئے حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے سماجی، معاشی ترقی کیلئے اپنے وژن سے آگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا ہمسایوں سے پر امن تعلقات خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، بھارت سے بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کا خواہاں ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیا میں امن کیلئے وزیراعظم کے وژن کو سراہا، صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر جامع بات چیت کی گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کو وائٹ ہاس کا دورہ کرایا۔ وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، حفیظ شیخ، زلفی بخاری بھی شامل تھے۔