تعلیمی اداروں میں (PTSMC) کی فعالیت کے اثرات اور بہتری کے مکانات

0 57

کالم نگار ۔۔ سید فضل الرحمن

ای میل ایڈریس۔ syedfazalurehman@gail.com

وفاقی حکومت نے 2023 24 میں تعلیم کے لیے مختص کی گئی رقم 82 ارب روپے ہے۔ جبکہ حکومت بلوچستان نے 2023 24 کے لیے 750 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہیں۔ بجٹ میں صوبے بھر میں 81 نئے پرائمری سکول کھلیں گے۔ جبکہ 130 اپگریڈ ہوں نگے۔ جس میں مڈل ہائی اور سیکنڈری سکولز شامل ہیں۔ اور ساتھ ہی پرائمری سیکنڈری تعلیم کی ترقیاتی مد میں 12 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ طلباء کے لیپ ٹاپ سکیم کے لیے ایک ارب روپے کی لاگت سے منظوری دی گئی۔
اندرون بلوچستان اور شہروں میں کمزور کارکردگی اور غیر فعال اسکولوں کو بہتری کی جانب گامزن کرنے کے لیے حکومت بلوچستان محکمہ تعلیم نے 2014 میں یونیسف کے ساتھ کام کرنے کا اغاز کیا ۔جن اداروں کی اجتماعی کارکردگی آر ٹی ایس ایم رپورٹ کے مطابق پچاس فیصد سے کم ہو۔ ان کو یونیسیف( Uncief) کے زیر نگرانی دی جانے کا معاہدہ ہوا ۔یونیسف پانچ سال تک ان اداروں کی نگرانی کرنے کے بعد واپس محکمہ تعلیم کو دینے کا پابند ہیں۔
یونیسیف ان کمزور تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے پی ٹی ایس ایم سی (PTSMC) کے نام سے کمیٹی تشکیل دی گئی. جس میں والدین ,اساتذہ, اسکول, مینجمنٹ اور کمیونٹی شامل ہے ۔اس کمیٹی میں چیئرمین ,سیکرٹری ,والدین, علاقے کا کونسلر اور مقامی اعلی تعلیم یافتہ نوجوان شامل ہوتا یے۔ (PTSMC) کا سیکرٹری سکول کا پرنسپل ہوتا ہے۔ جبکہ چیئرمین کے لیے اہل علاقے جن کے بچے ادارے میں داخل ہو ۔باقاعدہ چرمین منتخب کرتے یے ۔70 فیصد لوگو ں کی موجودگی میں لوگوں کی تائید سے چیئرمین منتخب کیا جاتا ہے ۔اور چیئرمین شپ کے لیے ضروری ہے۔ کہ چیئرمین کا بچہ ادارے کا طالب علم ہو۔ تاکہ اس کی توجہ اور دلچسپی اسکول کے ساتھ ہوں ۔اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے والدین اس پورے منتخب کرنے کے وقت موجود ہوں گے۔ ان کی تائید اور ووٹ کے ذریعے ہی پروسیس مکمل ہوتا ہیں ۔
مقامی سطح پر علاقے کا کونسلر کمیٹی کا ممبر ہوتا ہے ۔اور کمیونٹی میں موجود اعلی تعلیم یافتہ اسکول کمیٹی کے ممبران میں شامل ہوتا ہے ۔ان تمام ممبران کے بچے یا رشتہ داروں کے بچے تعلیمی ادارے میں ہونا ضروری ہے۔
اگر پی ٹی ایس ایم سی کے ارکان میں کوئی مسلسل غیر حاضر رہا ۔اور غیر دلچسپی کا مرتکب ہوا ۔ تو ٹو تھرڈ میجورٹی اکثریت کی تعداد سے اس کی رکنیت ختم کی جا سکتی ہے ۔اور دوسرا ممبر کمیونٹی اور کمیٹی کی تائید سے منتخب کیا جا سکتا ہے۔
یونیسیف صرف اسکولوں کی بہتری کے لیے 50 فیصد سے کم کارکردگی کے عامل ادارے میں پانچ سال تک(soft component ) سافٹ کمپوننٹس اور(Hard component ) ہارڈ کمپوننٹ پر کام کرتی ہے۔ پہلے مرحلے میں سافٹ کمپوننٹ کے تحت میں پی ٹی ایس ایم سی(PTSMC) کمیٹی کا انعقاد کرتی ہے. اور سکول کے اساتذہ کرام کو ٹریننگ دیتی ہے. اور سکول کے طالب علموں کو چائلڈ کلب بنا کر دیتی ہے. مسلسل ٹریننگز اور میٹنگز کے ذریعے سکول کی بہتری کی جانب گامزن کرتی ہے.. جبکہ یارڈ کمپونینٹ کے تحت اسکول میں کھڑکی ,دروازے, اور پاٸپ وغیرہ کی سامان کی مرمت اور نئے سامان کی فراہمی پر کام کرتی ہے۔
پانچ سالہ پلان کے تحت غیر فعال تعلیمی اداروں کو فحال اور کارآمد بنایا جا سکتا ہے ۔ بشرطیکہ اسکول کا عملہ کمیونٹی اس میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
بدقسمتی سے اندرون بلوچستان مقامی افراد تعلیم کی کمی کی وجہ سے (PTSMC) کو سمجھنے سے قاصر ہے۔اور ان کی دلچسپی تعلیم میں نہ ہونے کے برابر ہے ۔
اسکولوں میں سیاسی مداخلت اور کمیونٹی کو نظر انداز کرنا ہی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ چونکہ سرکاری تعلیمی اداروں میں غریب والدین کے بچے زیر تعلیم ہے۔ جو خود تعلیم کے زیور سے محروم ہے۔ وہ اسکول کے بہتری کے معاملات سے نابلد ہے۔ اور اپنے بچوں پر خصوصی توجہ دینے سے قاصر ہے۔ جس کی وجہ سے سرکاری ادارے وہ رزلٹ دینے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ جن سے توقع کی جا رہی ہے ۔اگر صحیح معنوں میں پی ٹی ایس ایم سی (PTSMC) کمیٹی کو فعال کیا جائے. تو ان اداروں کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو سکتا ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.