ضلع چمن میں پاسپورٹ عملے کی ناروا سلوک سے عوام تنگ ہے،گلزارآچک
چمن( )ضلع چمن کے پاسپورٹ دفتر میں پاسپورٹ بنانے کی قیمت پچاس ہزار سے لیکر پانچ لاکھ تک مقرر کیا ہے یہ قیمت بطور رشوت عملے کو دیاجاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار خدمت خلق ویلفیرسوسائٹی بلوچستان کے صدر اور سماجی رہنماء گلزار آچک نے اپنے اخباری بیان دیتے ہوئے کہا کہ ضلع چمن کے پاسپورٹ آفس کی عملے سے غریب عوام تنگ آچکاہے بغیر رشوت اور سفارش پاسپورٹ بنانا مشکل ہواہے یہاں آفس کا عملہ سراسر رشوت جیسی ناسور میں مبتلا ہے ہم سوال کرتے ہیں کہ ضلع چمن سے جو رقم بطور رشوت لیاجاتاہے کیا اس میں چمن پاسپورٹ آفیسر اسددرانی اور انکے اسٹاف صرف ملوث ہے یا مرکزی و صوبائی حکومت کے ذمہ داراں بھی ملوث ہیں۔74ثبوت اور ویریفیکشن کرنے کے باوجود مختلف بہانے بناتے ہی پیسوں کی ڈیمانڈ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم بلوچستان کے وزیراعلیٰ وزیرداخلہ سیکرٹری داخلہ وفاقی محتصب اوردیگر ذمہ دار اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ خدا را چمن کے غریب عوام کی حالت زار پر رحم کریں اور جلدازجلد ضلع چمن کے پاسپورٹ آفیسر اسد درانی ۔طالب آغا بشمول نجیب اللہ اور بسم اللہ کیخلاف نوٹس لیں اور باقاعدہ قانونی کاروائی کیاجائے ۔یہاں قانون کے بجائے ذاتی قانون کے مطابق فیصلے ہوتے رہے ہیں۔دن بھر غریب لوگوں کی لائنیں پاسپورٹ بنانے کی انتظار میں ہوتے ہوئے مایوس واپسی پر جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ملکی قانون کے بجائے شخصی قانون پر فیصلے ہوتے ہیں ہم وقت کے حکومت سے اس ناروا عمل کی روک تھام کی اپیل کرتے ہیں اور سخت سے سخت نوٹس اور انکوائری کی درخواست کرتے ہیں ورنہ ہم غریب عوام کواحتجاج کرنے پر مجبور نہ کریں۔