حوثی باغی عالمی سلامتی اور بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرہ ہیں،یمن
صنعاء (این این آئی )یمن کی آئینی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ساحلی پٹی پر حوثی ملیشیا کی موجودگی بحری جہازوں اور بین الاقوامی تجارتی نقل و حرکت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی وجہ سے نہ صرف بین الاقوامی آبی ٹریفک متاثر ہوسکتی ہے بلکہ حوثی عالمی امن وسلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن کی آئینی حکومت کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ایک بیان میں کہا کہ حوثی ملیشیا سویڈن میں طے پائے امن سمجھوتے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔یمن کے لیے اقوام مْتحدہ کے مندوب واضح حیثیت اختیار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی طرف سے بندر گاہوں اور الحدیدہ سے ملیشیاؤں کی واپسی کے بارے میں سویڈن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کی جانے والی کوششوں کے نتائج کا اعلان کریں۔یمنی حکومت کی طرف سے یہ اعلان عرب اتحاد کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کے بعد سامنے آیا ۔ عرب اتحاد نے بتایا گیا کہ الحدیدہ شہر سے حوثیوں نے ایک بمبار کشتی جہازوں کو تباہ کرنے کے لیے سمندر میں بھیجی تھی جسے حملہ کرکے تباہ کردیا گیا۔ اس کے علاوہ عرب اتحاد نے باب المندب میں حوثیوں کی طرف سے بچھائی گئی تین بارودی سرنگوں کا بھی پتا چلایا تھا۔الاریانی نے کہا کہ حوثی دہشت گرد ایرانی ایجنٹ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کے تخریبی کردار کو آگے بڑھانے کے لیے دہشت گردی کی کارروائیاں بڑھا رہے ہیں۔ باب المندب میں باردوی سرنگیں بچھانا اوربحیرہ احمر میں بمبار کشتی حوثیوں کی دہشت گردی کی ناکام کوششوں کا واضح ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے بمبار کشتی بھیجنا اورباب المندب میں سمندر میں باردوی سرنگین نصب کرنا بین الاقوامی جہاز رانی اور عالمی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔انہوں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھس سے حوثیوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف ٹھوس موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔