تھر کول کرپشن کیس ،سپریم کورٹ آڈٹ رپورٹ پیش نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہم، وزیراعلی سندھ سے جواب طلب
کراچی سپریم کورٹ نے تھر کول کرپشن کیس میں آڈٹ رپورٹ پیش نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سے جواب طلب کر لیا ، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ 105 ارب خرچ کرنے کے باوجود تھر والوں کو ایک گلاس صاف پانی نہیں ملا،سندھ حکومت عوام کو بنیادی سہولت نہیں دے سکی۔ پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تھر کول اتھارٹی میں اربوں روپے کی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے آڈٹ رپورٹ پیش نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ خود جوابدہ ہیں، رپورٹ پیش کریں۔جسٹس گلزار احمد نے ایڈوکیٹ جنرل سے کہا کہ 105 ارب روپے خرچ کردیئے مگر تھر والوں کو ایک گلاس صاف پانی نہیں ملا، آپ کی حکومت کیا کررہی ہے عوام کو بنیادی سہولت نہیں دے سکی۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ یہ سارے پیسے جیبوں میں گئے اور کرپشن کی نذر ہوگئے، حکومت کا بنیادی کام عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ہے، آپ لوگ شفاف طریقے سے ترقیاتی کام بھی نہیں کرسکے، اسپیشل انیشیٹیو ڈپارٹمنٹ، تھر کول اتھارٹی اور موبائل ایمرجنسی یونٹ کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن ہوئی۔