شہباز شریف کا واک آؤٹ سمجھ سے بالاتر ہے،شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (این این آئی)کرونا وائرس سے متعلق پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن )کے صدر میاں محمد شہباز شریف کی طرف سے واک آؤٹ کیے جانے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ اپوزیشن لیڈر کی طرف سے واک آؤٹ سمجھ سے بالاتر ہے،ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں شہبازشریف بڑے پن کا مظاہرہ کریں،ہم سب نے ملکراس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے۔شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سے متعلق اتنے اہم اجلاس کے دوران واک آؤٹ کے بعد میں درخواست کرتا ہوں کہ میاں محمد شہباز شریف اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں شہبازشریف بڑے پن کا مظاہرہ کریں،ہم سب نے ملکراس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کی کوششوں کا معترف ہوں،وائرس پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے چیلنج ہے۔انہوںنے کہاکہ دنیا کا کوئی خطہ اس وبا سے محفوظ نہیں رہا،اتنے بڑے کرائسس سے نمٹنے میں وقت لگے گا۔ انہوںنے کہاکہ تنقیدی پہلو سے ہمیں اچھی بات تلاش کرنی ہے،ہمیں احتیاطی تدابیر سے ہمیں اپنا بچاو کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں سعید غنی کی مکمل صحت کے لیے دعا گو ہوں،جتنے بھی بیمار ہیں ان کی صحت کے دعا گو ہوں،اس خطے میں ایران کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ چین نے کہا پاکستان ہمارا مخلص دوست ہے،ہم نے مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا،ہم آپ کی رائے سے مستفید ہونا چاہتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ہر صوبے اور ہر فرد نے انفرادی طور پر اپنا کام کرنا ہے،تمام پارلیمانی راہنماؤں نے تجاویز دی ہیں،ہمیں مسئلے کے حل کی طرف جانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ قیدیوں کے لیے اپنی عدالتوں سے رجوع کرنا ہے، ایران نے اپنے قیدیوں کو آزاد کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا پر قدغن لگانے کا ہماری حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہماری جماعت کی یہ پالیسی کبھی نہیں رہی۔انہوںنے کہاکہ چینی قیادت نے مختلف علاقوں میں مختلف حکمت عملی اختیار کر کے وائرس پر قابو پایا،کاروباری طبقہ ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں،سیاسی قیادت کو مل کر قوم کو لیڈ کرنا ہے۔ستارہ ایاز نے کہاکہ کے پی حکومت اچھا کام کر رہی ہے،یوٹیلیٹی سٹورز کو آن لائن کیا جائے ،ہمیں اپنے آپ کو برے سے برے حالات کے لیے تیار ہونا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کو فیل نہیں ہونے دیں ،وزیر اعظم صرف پی ٹی آئی کے وزیراعظم نہیں ہیں،وزیر اعظم پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں،ہمیں غیر مقبول فیصلے کرنے ہونگے۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ ہمارے علماء کرام اس موقع پر اپنا کردار ادا کریں۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ فلاحی تنظیمیں کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے،فلاحی تنظیمیں کو این ڈی ایم اے سے رابطہ کرائیں۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعتیں اپنے رضاکاروں کو پیش کر رہی ہیں،کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے آلات ہمیں پاکستان میں بنانے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں کو حفاظتی سامان فراہم کرنا ہے۔