صحت کے حوالے سے روزے کے بے شمار فوائد
تحریر:
ماہ رمضان اپنی نعمتوں اور برکتوں کے ساتھ ساتھ کئی طرح کے طبی فوائد بھی اپنے ساتھ لے کر آتا ہے، صحت کے حوالے سے روزے کے بے شمار فوائد ہیں، جن میں سب سے بڑی نعمت ہیومن گروتھ ہارمونز (HGH) میں اضافہ اور جین کی تبدیلی ہے جس سے برین سیلز،نظام انہضام اور قوت ِ مدافعت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ روزہ عمر کو طویل اور خوشگوار بنانے کے ساتھ بیماریوں سے دور رکھتا ہے اور جسم سے گندے مواد کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے اس طرح سے باڈی کو detoxify کرتا ہے۔ سحری میں تلے ہوئے پراٹھوں اور چکنائی کی جگہ دیرپا ہضم ہونے والی غذائیں جن میں کاربوئیڈریٹس پروٹینز اور فائدہ مند چکنائیاں ہوں جو دیر تک انرجی فراہم کریں دہی اور لسی کا استعمال لازماً کریں اور کوشش کریں افطاری سے سحری کے دوران کم از کم آٹھ گلاس پانی وقفے وقفے سے استعمال کریں تاکہ باڈی میں ڈی ہائیڈریشن نا ہو۔سحری اور افطاری کی نماز پڑھتے ہی لیٹنے سے گریز کریں اس سے معدے کے مسائل ہوسکتے ہیں۔افطاری کے وقت سب کچھ کھانے کی کوشش مت کریں ہو سکے تو اک کجھور پانی کا گلاس اور فروٹ سیلڈ کا استعمال کریں۔جتنا آپکا دسترخوان پھلوں سے سجا ہوگا اتنا ہی صحتمند رہیں گے۔جتنا ہو سکے سموسوں پکوڑوں کا استعمال کم سے کم کریں اور خواتین کوشش کریں دہی بڑھے سموسے وغیرہ گھر میں ہی صحت مند آئل سے تیار کریں اور باہر کی چیزوں سے گریز کریں جو کہ unhygienic ہوتے ہیں اس سے ہیضہ وغیرہ ہو سکتا ہے۔اسپتال میں رمضان کے دوران ایمرجنسی میں سب سے زیادہ کیسیز ہیضے کے report ہوتے ہیں جسکی سب سے بڑی وجہ باہر کی چیزیں کا استعمال اور کھانے میں بے احتیاتی ہے۔رمضان میں چکنائی کا بے تحاشہ استعمال دل کے امراض کا باعث ہو سکتا ہے۔کولڈ ڈرنکس کا استعمال افطاری میں بلکل مت کریں کیونکہ سارے دن کی fasting کی وجہ سے آپکے گردے dehydrated ہو جاتے ہیں اور کولڈ ڈرنکس میں موجود گیسز گردے پر بُرے اثرات ڈالتی ہیں۔روزے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ تلی ہوئی اورزیادہ شکر والی غذاؤں کا اہتمام کیا جائے۔ افطار پارٹیز میں بھی کھانے پینے میں بیلنس قائم رکھیں۔اپنے معدے کو سٹوریج روم نہیں بنائیں گنجائش سے زیادہ مت کھائیں اور رات کے کھانے میں سلاد اور کھیرے کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔گوشت سبزیوں پھلوں دالوں کا استعمال زیادہ کریں اور پروسیسزڈ فوڈز کے استعمال سے گریز کریں ان میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتے ہیں اپنے وزن پہ نظر رکھیں کیونکہ سارا دن بھوکا رہنے کے بعد افطاری میں کی جانے والی بے احتیاطی وزن بڑھنے کی وجہ بن سکتی ہے۔اگر سحری اور افطاری میں چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے تو آپ اپنے وزن میں کمی محسوس کریں گے سحری اور افطاری میں ہلکی پھلکی چہل قدمی لازمی کریں تاکہ اس سے آپ سارا دن خود کو ایکٹو محسوس کریں اور خوراک بھی ہضم ہوتی رہے شوگر،دل اور بلڈ پریشر کے مریض کھانے میں بہت احتیاط کریں شوگر کے مریض باقاعدگی سے اپنی شوگر چیک کرواتے رہیں تاکہ زیادہ دیر بھوکا رہنے اور اس کے ساتھ شوگر کو کنٹرول کرنے والی ادویات یا انسولین کا استعمال شوگر کے لیول کو کم بھی کر سکتا ہے اور کھانے میں ذرا بھی بےاحتیاتی سے خون میں شوگر لیول خطرناک حد تک بڑھ بھی سکتا ہے۔شوگر کے مریض فروٹس میں سیب امرود مالٹے اور پپیتے کا استعمال کرسکتے ہیں دل کے مریض دستر خواں پر موجود چکنائی سے بھرپور اشیاء سے دور بیٹھیں انکا استعمال ترک کریں ہائی بلڈ پریشر کے مریض نمکیات کے استعمال سے پرہیز کریں اور کم از کم ہفتے میں دو بار قریبی کلینک سے بلڈ پریشر لازمی چیک کروائیں رمضان کے بابرکت مہینے میں اپنے صحت کا خاص خیال رکھیں کیونکہ آپکی صحت اچھی ہوگی تو آپ عبادات بھی بھرپور طریقے سے ادا کر پائیں گے جو کہ اس مہینے کا اہم مقصد ہیں