اگر پیسے ملے تو ضرور حقداروں کو دیئے جائیں گے ،ڈپٹی کمشنر منیر احمد درانی
صوبائی حکومت کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قلات میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر منیر احمد درانی ایف سی کے کرنل عمر ایس پی دوستین دشتی ڈی ایس پی منظور احمد مینگل اسسٹنٹ کمشنر جہانزیب بلوچ سرکاری اداروں کے سربراہان سیاسی سماجی اور علاقہ معتبرین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی اور سرکاری اداروں کےخلاف شکایات کے انبار لگادیئے۔ سوئی گیس کیسکو اور محکمہ صحت شکایات میں سرے فہرست رہے فلاحی اداروں نے شکایت کی کہ پی ڈی ایم ائے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیئے کچھ نہیں کررہی اور فلاحی
اداروں کو بھی متاثرین کی بحالی سے روک دیا ہے کھولی کچہری میں کوئٹہ سے آئی ہو ئی ایک لڑکی نے شکایت کی کہ ان کے والددوسال سے لاپتہ کیا گیا ہے انہیں بازیاب کرایا جائے اور اگراس نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالت میں پیش کیاجائے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد درانی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیئے حکومت کی جانب سے علان کردہ پیکج کا تا حال ایک روپیہ بھی نہیں ملاہے اگر پیسے ملے تو ضرور حقداروں کو دیئے جائیں گے
ایف سی کے کرنل عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایف سی قلات کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ سات ہزار خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کیا گیا اور مزید خاندانوں کو بھی امدادی سامان فراہم کرینگے کھلی کچہری سے ایس پی دوستین دشتی اسسٹنٹ کمشنر جہانزیب بلوچ ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر نسیم لانگو جمعیت علماءاسلام کے ضلعی ترجمان حافظ قاسم لہڑی میر منیر احمد شاہوانی میر عبدالصمد عمرانی صحافی شادی خان مینگل اور دیگر نے بھی خطاب کیاشرکانے کہا کہ قلات میں سیلاب متاثرین کے مسائل، بجلی،گیس صحت، تعلیم سمیت ودیگر مسائل بے شمار ہے جو حل طلب ہیں جس پر ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان نے اپنے محکمہ سے متعلق اپنی کارکردگی کی وضاحت دی ہے۔اس موقع محکمہ بی اینڈ آر کے آفیسر کی غیر حاضری پرڈپٹی کمشنر نےشدید برہمی کا اظہارکیا جبکہ ڈپٹی کمشنرنے متعلقہ آفیسر کے خلاف محکمانہ کاروائی کا فیصلہ کیا اور کہاکہ آفیسرکی غیرموجودگی اور غیرحاضری کی صورت میں اسکا آفس سیل کردونگا۔