عدم برداشت اور ہمارا معاشرہ

0 385

دور پر فتن میں معاشرتی بگاڑ مثلاً باہم لڑائی جھگڑے، سیاسی و مذہبی انتہا پسندی، گھریلو ناچاقیاں، بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات، طلاق کی شرح میں اضافہ، انتقامی کارروائیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ، آپس میں عداوت اور نسل در نسل چلنے والی دشمنیوں کے واقعات، خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان الغرض سیاسی سماجی معاشرتی مذھبی حوالے سے جو بگاڑ پیدا ہو رہا بصیرت کی نگاہ سے دیکھیں تو جہاں پر کئی وجوہات اپکو نظر آئیں گی وہاں پر عدم برداشت نمایا دیکھائی دے گی اور ہمارے معاشرے میں کثیر ایسے دلخراش واقعات سننے کو ملتے ہیں جو صرف عدم برداشت کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔

1۔خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں ایک شخص کے کتے نے دوسرے شخص کا پالتو پرندہ کھا لیا، پرندےکے مالک نے کتے کو فائرنگ کرکےمار دیا۔ فریقین کے درمیان تکرار ،ہاتھاپائی اور بعد میں فائرنگ ہوئی اور نیتجے میں تین افراد قتل اور پانچ زخمی ہوئے۔یہ واقعہ جولائی 2021 میں پیش آیا،جو ملکی میڈیا میں رپورٹ ہوا۔

2۔حطار انڈسٹریل اسٹیٹ مشہور کمپنی وولٹا بیٹری میں سیاسی گفتگو پر دو دوستوں کے درمیان ہاتھ پائی پر عتیق نامی نوجوان نے اپنے قریبی دوست کو سر پر راڈ مار کر قتل کر دیا۔نوجوان شدید زخمی حالت میں قریبی ہسپتال لے جایا گیا مگر زخموں کی تاب نہ لا سکا اور جان کی بازی ہار کیا۔
یہ واقعہ مارچ 2022 کو ملکی میڈیا پر رپورٹ ہوا۔

اس جیسے بیسیوں واقعات روازنہ کی بنیاد پر میڈیا کی زینت بنتے ہیں۔
سوچا جائے کہ آخر اتنی معمولی سی بات کے لیے ایک انسان دوسرے کے قتل پر کیوں آمادہ ہوجاتاہے؟ اس سوال کا جواب ہر ذی شعور انسان یہی دے گا کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم ِبرداشت اس کی بنیادی وجہ ہے۔
عمرانیات کا کہنا ہے کہ ہمارے نوے فیصد مسائل کی وجہ عدم برداشت ہے کیونکہ اس سے بہت سی ذہنی‘ نفسیاتی ’اخلاقی اور سماجی قباحتیں جنم لیتی ہیں۔
اور موجودہ سیاسی صورتحال نے تو عدم برداشت کا جو طوفان برپا کیا ہوا کیا طلبہ!کیا بزنس مین! تو کیا ایک عام شہری سب کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔اپس میں ہاتھا پائی، ریاستی اداروں سے الجھنا اور بات یہاں تک رکی نہیں بلکہ قتل و غارتگری تک پہنچ چکی ہے۔

میری تمام پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ سیاسی حکمران اقتدار کی خاطر اس معاشرے کو نفرت اور اشتعال انگیزی کی طرف دھکیل رہے عوام الناس ہوش کے ناخن لے اتنا یاد رکھیں کہ موجودہ سیاست کرنا دودھ سے دھلے شخص کا کام نہیں ہے اس میں وقت ضائع نا کریں اپنی ذات اور خود سے وابستہ لوگوں پر توجہ دیں۔
عدمِ برداشت کے لیے سب سے اکسیر نسخہ قرآن کریم کی سورۃ البقرۃ آیت نمبر 109 میں بیان کیا گیا ہے ، ارشاد باری تعالیٰ ہے فَاعفُوا وَاصفَحُوا(عفو و درگزر سے کام لو)۔ ہمارے معاشرےمیں آج اس قرآنی تعلیم پر عمل کرنے کی شدید ضرورت ہے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.