قرآن میں مذکور تباہ شدہ قوم عاد کا شہر دریافت

0 116

ابوظہبی: متحدہ عرب امارات میں آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے قرآن مجید میں بیان کردہ قدیم و تباہ شدہ قوم “عاد” کے شہر ارم ذات العماد کے آثار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کھنڈر دبئی کے قریب ساروق الحدید کے صحرائی علاقے میں جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے ریتلے ٹیلوں کے نیچے دریافت ہوئے ہیں۔

خلیفہ یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق، دریافت شدہ مقام پر عمارتوں کے آثار، انسانی رہائش کے شواہد اور مختلف نوادرات ملے ہیں جو اس نظریے کو تقویت دیتے ہیں کہ یہی وہ مقام ہو سکتا ہے جسے قرآن کریم میں قوم عاد کا شہر ارم ذات العماد کہا گیا ہے۔

یاد رہے کہ قوم عاد کا ذکر قرآن کریم میں 24 بار آیا ہے۔ یہ قوم احقاف نامی وادی میں آباد تھی، جو مفسرین کے مطابق موجودہ جنوبی عرب کا علاقہ ہے۔ حضرت ہودؑ کو ان کی ہدایت کے لیے بھیجا گیا تھا، لیکن انہوں نے انکار کیا اور اللہ کے عذاب کے نتیجے میں تیز آندھی اور طوفان سے تباہ ہو گئے۔ ان کی بستیاں ریت میں دفن ہو گئیں۔

ماہرین کے مطابق ساروق الحدید میں دریافت شدہ آثار تقریباً 5 ہزار سال پرانے ہیں، اور ان کی کھدائی کی سرکاری طور پر اجازت بھی دے دی گئی ہے۔ یہ دریافت نہ صرف ایک تاریخی انکشاف ہے بلکہ قرآن کریم کی سچائی اور صداقت کا ایک زندہ و ناقابلِ تردید ثبوت بھی فراہم کرتی ہے — جو اہلِ ایمان کے لیے باعثِ تقویت اور دنیا کے لیے دعوتِ غور و فکر ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.