چیف جسٹسعمر عطا بندیال کا بڑا فیصلہ آگیا

0 369

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر میں نے غلط نقطہ نظردیا ہے تو کیا میں اس نقطے پر قائم رہنے کا پابند ہوں یا غلطی کو درست کرسکتا ہوں؟جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی بینچ کا حصہ ہیں۔سماعت کے آغاز پر ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر نےعدالت کو بتایا کہ میرے م¶کل کی ہدایات ہیں کہ عدالت میں پیش نہ ہوں۔اس موقع پر فاروق ایچ نائیک نے بھی عدالت کو آگاہ کیا کہ مجھے بھی میرے م¶کل نے کیس کی پیروی نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے فریقین کے وکلا کو ہدایت کی کہ آپ لوگ ابھی کمرہ عدالت میں بیٹھیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فریقین ہمارے سامنے وہ نقطہ نہیں رکھ سکے جس کی بنیاد پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے، فل کورٹ بنانے پر ایک نقطہ بھی نہیں بتایا گیا، قانون کے مطابق پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے، پارٹی ہیڈ پالیسی سے انحراف پر ریفرنس بھیج سکتا ہے، اس سوال کیلئے فل کورٹ نہیں بنایا جاسکتا۔جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیئے کہ ہم سیاسی جماعتوں کے وکلا سے کہنا چاہتے ہیں، ہماری ترجیح اس معاملے پر جلد فیصلہ کرنے کی ہے، ہماری نظرمیں فل کورٹ کی تشکیل تاخیری حربہ ہے، صدر کی سربراہی میں 1988 میں نگران کابینہ سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دی تھی، عدالت کا م¶قف تھا کہ وزیراعظم کے بغیر کابینہ نہیں چل سکتی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید ریمارکس دیئے کہ فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا، ستمبر کے دوسرے ہفتے سے پہلے ججز دستیاب نہیں، اب ہم کیس کے میرٹس پر بات کریں گے، اگر میں نے غلط نقطہ نظر دیا ہے تو کیا میں اس نقطے پر قائم رہنے کا پابند ہوں یا غلطی کو درست کرسکتا ہوں؟ ہم یاتوان نقاط پر کاروائی آگے بڑھا سکتے ہیں یا میرے پاس الگ ہوجانے کا آپشن ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا 17 میں سے 8 ججزکی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہوسکتی ہے؟ فل کورٹ بینچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا، عدالتی بائیکاٹ کرنے والوں نے اتنی گریس دکھائی ہے کہ بیٹھ کر کارروائی سن رہے ہیں، اپنے کام کوعبادت سمجھ کر کرتا ہوں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.