ہرنائی کے مسائل،ذمہ دارکون؟
تحریر: مفتی عبدالصمد ساعد ڈپٹی پریس سیکرٹری وضلعی صدرسیرت النبی فورم انٹرنیشنل
انگریزوں کاایک مشہورمقولہ ہے ” لڑولڑاؤحکومت کرو” یہی حالت ہمارے ہرنائی کاہے،ہمیں آپس میں دست وگریباں کیاگیاہے جبکہ بظاہرایک طاقتور طبقہ ہمارے اوپر حکمراں ہے،ہرنائی میں لوگوں کومراوئے جاتے ہیں،کئی عورتیں بیوہ ہوگئی،کئی بچے یتیم ہوگئے،پورےکے پورے گھرانے اوجڑگئے،قتل وغارت،چوریاں،ڈکیتیاں عروج پرہے،اغواء برائے تاوان ایک دھندہ بن گیاہے،دن دہاڑے چوری کے واردات کے نیتجے میں ہمارے نوجوان لقمہ اجل بن گئے،نام نہاداورخودساختہ بی ایل اے کی جانب سے اولاٹرکوں پر فائرکرکے ان کے ٹائر اورانجن برشٹ کردیے گئے، بعدازین جب مزاحمت نہ ہوئی توبرسربام دن دہاڑے عصر کوئلہ بردارگیارہ عددکوئلہ سمیت نظرآتش کردیے گئے،ایک دودن زندہ باد مردہ بادنعروں کے بعد گزشتہ ماہ میں ایک بارپھرہرنائی ٹوسنجاوی روڈ پر اسی نوعیت کی کوشش تو کی گئی جسے لیویزاہلکاروں نے ناکام بنادی اورملوث افراد کو بندحوالات کردیاگیالیکن اول الذکر طبقہ نے انہیں اپنے بندے کہہ کررہاکروائے گئے،بعدازین گزشتہ رات اسی سنجاوی ٹوہرنائی روڈ پر ایک بارپھرکوئلہ سے لوڈ ٹرکوں کوآگ لگاکرخاکسترکردئیے گئے،یہ واقعات کیوں رونماء ہورہے ہیں؟ کون کروارہاہے؟ ان کامقصدکیاہے؟یہ تمام سوالات ذہن میں گردش کررہے ہیں اورغالباہرنائی کے بچے بھی اپنا خفیہ دشمن جان چکا ہے کہ ہمارادشمن کون ہے اوریہ واقعات کون اور کیوں کروارہے رہے ہیں اورکس سے کروارہے ہیں؟
مگر ہمارے بڑے اورتمام سیاسی پارٹیاں بالخصوص ہرنائی کے سب سے بڑی اورپورانی پارٹیاں ” کے پشتونخواملی عوامی پارٹی اورجے یوآئی ” پراسرار خاموشی معنی خیز اور افسوسناک ہے، پھران میں سب سے زیادہ ذمہ داری پشتونخواملی عوامی پارٹی کی بنتی ہے کیونکہ ضلعی چیئرمین ڈپٹی چئیرمین ،میونسپل چیئرمین اسی پارٹی کے ہیں جن کے پاس ایک منسٹر جتنے اختیارات ہیں مگرشئون قسمت ہمااضلعی چئیرمین اپنی کرسی اورقلم کی طاقت سے بے خبرہے، جبکہ انہیں دوپارٹیوں کی جانب سے کیاجاتا ہے کہ پی ٹی آئی میں سب بچے ہیں، اے این پی آٹے میں نمک کے برابر ہے ان ہی مسائل کو حل کرنے کے لئے ” ہرنائی ایکشن کمیٹی ” تشکیل دی گئی جسے اگرچہ عوام کی پذیرائی حاصل ہے مگر سیاسی پارٹیوں اور قبائلی عمائدین کی جانب سے اسے کوئی خاص رسپونس نہیں دے رہے ہیں،حالانکہ اس کمیٹی نے ہرمشکل میں اپنی خدمات پیش کی ہے اور اپنے خفیہ دشمن کوبھی طشت ازبام کرتے رہے ہیں،مگردشمن کاایک قوی حربہ ” لڑولڑاؤحکومت کرو” کافی کامیاب ہوتانظرآرہاہے،پریس کانفرنسز اورویڈیوپیغامات کے ذریعے ایک دوسرے پر الزامات ،گالم گلوچ،عدم اتفاقی دھمکیاں ہمارے احباب کا مشغلہ بن چکا ہے اوردشمن آرام سے کاروائی کرواکے تالیاں بجارہے ہیں،بجائے اس کے کہ ہم نکلیں میدان عمل میں،مزاحمت کریں افسوس کہ ہم آپس کی لڑائیوں سے فارغ نہیں،میں سمجھتا ہوں کہ جب تک ہرنائی کے دوبڑی پارٹیاں میدان مزاحمت میں نہیں کھودتی،اورہمارے نوجوان مزیدمستعدہوکرمزاحمت کاراستہ اختیارنہیں کریں گے،اورہرنائی کے تمام قبائلی عمائدین ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرایہ پیج پرہوکرسیاسی پارٹیوں کاساتھ نہیں دیتی تویوں ہی مرتے جائیں گے،ہمارے اموال جلائے جائیں گے،ہمارے بچے یتیم ہوتے جائیں گے ہمارے بہنیں بیوہ ہوتی جائینگی،ہمارے عوام بے گھرہوتے جائیں گے ،ہمارے سڑکوں کا حال روزبروزابترہوتاجائے گابلکہ سڑکیں اب توختم ہونے کوہے مگر کسی کی طرف سے کوئی پرسان حال نہیں،اللہ نے فرمایا ہے اتفاق میں برکت ہے ،انگلی اگرانگلی کی حدتک محدود رہے تو وہ ایک انگلی ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں مگر جب بہت ساری انگلیاں جمع ہوجائے توان سے موٹی بن جاتی ہے جوکہ دشمن کامنہ توڑدیتی ہے،ایسے ہی دھاگہ اگرایک ہوتووہ ایک دھاگہ کہلواتے ہیں مگر بہت ساری دھاگے اگرمل جائے تو اسے رسی کیاجاتا ہے جسے بمشکل کاٹاجاسکتاہے،پشتومیں کیاجاتا ہے ” یابہ یوکیژوکنی مٹہ کیگو” یاتوایک ہوجائیں گے ورنہ یوں مرتے جائیں گے ۔