پولیس اور لیویزکو جدید سہولیات سے لیس کیاجائے ،اراکین بلوچستان اسمبلی

0 89

 

) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں صوبے میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھر پور طریقے سے آپریشن کرکے امن کی بحالی کو یقینی بنائیں بعض علاقوں میں منشیات کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے اس کا سدباب ناگزیر ہے اور تا حال منشیات فروشوں پر کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جارہا حکومت کی راہ میں کون رکاوٹ پیداکررہا ہے سب کو ملکر امن کی بحالی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈر اور عوامی نمائندوں کی مشاورت سے حکمت عملی طے کرنی چاہئے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماءصوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کے حالات کو مختلف انداز م

 

یں پیش کیاجاتاہے اسلم عمرانی کا قتل نہیں ہوناچاہیے تھااسلم عمرانی ہمارا عزیز اور علاقہ کا ایک اچھا انسان تھا جس کو دن دیہاڑے قتل کیا گیا آئی جی پولیس ہمارے رسم ورواج سے واقف ہیں نصیرآباد ڈویژن میں مسافر گاڑیوں کولوٹاجاتاہے صوبے میں امن وامان کوبحال کیاجائے صوبے کے حالات خراب کرانے میں انڈیا اوردیگر دشمن ممالک کاہاتھ ہے نصیرآباد میں10 پولیس تھانے ہیں جہاں نفری کی کمی ہے پولیس کی نفری پوری کی جائے ، پولیس کے پاس گاڑیاں اور وسائل نہیں ہیں نصیرآباد دہشت گردی کے زون میں ہے ، پولیس کا نئی گاڑیاں اور دیگر سازو سامان ملنا چاہئے بلوچستان میں آنے والے دنوں میں مزید حالات خراب کرنےکی کوشش کی جارہی ہے تمام ایشوز پر مل بیٹھ کر ان کا حل نکالا جائے ملزمان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے تاکہ امن کی بحالی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے کہاکہ نصیرآباد میں جے یوآئی کے رہنما اسلم عمرانی کے قاتلوں کو گرفتار کیاجائے اسلم عمرانی کو پولیس کی موجودگی میں قتل کیاگیاقاتلوں کے قائم کردہ مورچے تاحال موجود ہیں جب پولیس کو کاروائی کرنی ہوتی ہے تو وہ چادروچاردیواری کی پروا نہیں کرتی پولیس اپنی ذمہ داری پوری کرے جے یوآئی کے قائدین پر حملے ہورہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، اسلم عمرانی کے قاتلوں کو گرفتارکیاجائے اس سے قبل ہمارے ساتھی مولانا محمد صدیق کو قتل کیا گیا اور ہمارے قائد مولانا فضل الرحمن پر 4 خودکش حملے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر رہنماﺅں پر دہشت گردانہ حملے ہوئے ہم نے کبھی بھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے اور ہمارے ساتھیوں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوںگے جس سے حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔میر زابد ریکی نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال واضح ہے اغواءبرائے تاوان اور قتل و غارت گری کابازار گرم ہے اسلم عمرانی کو قتل کیاگیاہے اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے اسلم عمرانی کے قاتل سرعا م گھوم رہے ہیں مگرانہیں گرفتار نہیں کیاجارہاہے خاران میں ایک زمیندارمختیارمینگل کو دوہفتے قبل اغوا کیاگیامگراسے بازیاب نہیں کرایاگیاہے اگر امن وامان کی حالت یہی رہی توبلوچستان ہاتھ سے نکل جائے گاآئی جی پولیس اپنے عملے کی کارکردگی کو بہتر بنائیں ۔ اگر حالات یہی رہے توہمیں بھی اغوا کرلیاجائے گا۔ سید ظفرآغانے کہا کہ امن وامان کے حالات اچھے نہیں ہیں پشین میں امن وامان کے حالات خراب ہیں منشیات فروشوں پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالاجاتاپشین میں سب سے زیادہ منشیات کی پیداوار ہورہی ہے اس کا کوئی سدباب نہیں ہورہا حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ پشین میں آئے روز گاڑیاں چوری ہورہی ہیں لیویز کے اہلکار ملزمان کے خلاف کاروائی نہیں کرتے پولیس اور لیویزکو جدید سہولیات سے لیس کیاجائے اور انہیںجدید تربیت سازوسامان فراہم کیا جائے۔ حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ جب بھی بلوچستان کو ترقی دینے کی کوشش کی جاتی ہے تو حالات خراب کردیئے جاتے ہیںملک دشمن عناصر بلوچستان کی ترقی کی راہ پر گامزن نہیں دیکھناچاہتے سب کو معلوم ہے کہ ملزمان کون ہیں سب جانتے ہیں ہم سب جب تک ملکرحالات پرتوجہ نہیں دیں گے امن قائم نہیں ہوگاموجودہ حکومت امن بحال کرناچاہتی ہے گوادر میں جلسہ رکھنے کی کیاضرورت ہے ایسے اقدامات سے بلوچستان میں جاری تعمیر و ترقی کا عمل رک جاتا ہے میرے حلقے میں وارداتیں ہوتی ہیں پہلے حالات خراب تھے لیکن اب وہ صورتحال نہیں رات کو بھی دکانیں کھلی رہتی ہیں پہلے سریاب سے کراچی اور سبی کو جاتے ہوئے لوگوں کو دن دیہاڑے اغواءکیا جاتا تھا اب یہ صورتحال نہیں۔ رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ امن واما ن سب کااجتماعی مسئلہ ہے جہاں بدامنی ہوتی ہے وہاں قومیں تباہ ہوتی ہیں بلوچستان جس آگ میں جل رہاہے اس میں کسی ادارے کو ذمہ دار قرارنہیں دے سکتے ہیںپراکسی وار چل رہا ہے جس کے لئے گروپ پالے گئے ہیںتمام لوگ پرسکون زندگی چاہتے ہیں بلوچستان میں جس انداز میں وار کیاگیاہے وہ سب کومعلوم ہے صوبے میں تواتر کے ساتھ دہشت گردی کی گئی صوبے کے اجتماعی مفاد کی بات کرنی چاہیے ہماری پارٹی کے 95 کارکنوں کو قتل کیاگیاہے ہمیں تشدد اوردہشت گردی سے نفر ت ہے چاہے یہ دہشت گردی کسی نام پر کی جارہی ہوہمیں اس سرزمین پررہنے والوں کے ساتھ مخلص ہوناپڑےگا جرائم پیشہ افراد کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے ایسے اقدامات کو ختم کرناہوگا۔ حاجی نورمحمد دومڑنے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کو بحال کرنے کےلئے سرجوڑ کرسوچنے کی ضرورت ہے ہرنائی میں جوگاڑیاں جلائی گئی ہیں انکے مالکان کو معاوضہ دیاجائے اور زخمی ہونے والے غریب ڈرائیورز کا کراچی میں حکومتی خرچے پر علاج کرایا جائے اور جو ڈرائیور شہید ہوئے ہیں انہیں بھی معاوضہ دیا جائے انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں بلوچستان کے حالات کافی بہترہیںسیاسی جماعتیں شکوک وشبہات پیداکرتی ہیں افغانستان اور انڈیاکی کوشش ہے کہ بلوچستان کے حالات خراب کئے جائیں امن امان وامان بہتربنانے میں فورسز کی قربانیاں ہیں اب بھی دشمن حالات خراب کرنے کی سازش کررہے ہیںجلدفورسز دہشت گردوں کا قلع قمع کردیںگے اس میں ہمیں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔حاجی غلام دستگیر بادینی نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے باوجود گاڑیاں چوری ہورہی ہیں اور جرائم کی وارداتیں بھی جاری ہے آئی ٹی پر خطیر رقم خرچ ہورہی ہے مگراس کے نتائج سامنے نہیں آتے جب تک فورس کی تعداد نہیں بڑھائیں گے اس وقت تک حالات درست نہیں ہوں گے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ریگولر کیاجائے۔جس طرح صوبہ خیبر پختوانخوا میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں میں تھانوں میں رجسٹریشن کے بعد انہیں نمبر الاٹ کیا جاتا ہے یہاں پر یہ سسٹم بنایا جائے تاکہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوںا ور انہیں چلانے والوں کا ڈیٹا پولیس کے پاس ہو۔ خیرجان بلوچ نے کہا کہ سب کی ذمہ داری ہے کہ حالات کو سنجیدگی سے لیں اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ وہ حکومت کے امن وامان کے حوالے سے اقدام کی حمایت کرے گی دہشت گردوں کے پاس لیویز سے اچھااسلحہ ہے لیویز کو اسلحہ اور جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے جدید تربیت اور وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ وہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے اپنا موثر کردار کرے۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی نے بحث مکمل ہونے کے بعد اجلاس 29 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردی۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.