خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لیے راہیں،اسد قیصر

1 161

اسلام آ باد (ویب ڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لیے راہیں ہموار کرنے سے ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اور یہ تب ہی ممکن ہوگا جب پاکستان اور افغانستان ملکر ٹرانزٹ ٹریڈ کی راہ میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ تاجر برادری اور عوامی سطح پر روابط کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے ان خیالات کا اظہار پاکستان افغانستان تجارت و سرمایہ کاری فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اسپیکر نے کہا کہ 2640کلومیٹر پاک۔افغان سرحد نہ صرف پاکستان کی اپنے کسی بھی ہمسایہ ممالک کے ساتھ طویل ترین سرحد ہے بلکہ یہ ہماری دونوں قوموں کو تاریخی سماجی ، ثقافتی ، لسانی ، اقتصادی ، مذہبی اور برادرانہ تعلقات کی لڑی میں بھی پروتی ہے ۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس کے علاوہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے سنگم پر ہونے کے ناطے افغانستان کامحل وقوع بہترین علاقائی رابطے کاحامل ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کی قیادتوں کے لئے سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ وہ ہمارے مشترکہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اپنے درمیان ہم آہنگی ، مفاہمت اور اتفاق رائے پیدا کریں ۔ انہوں نےاس بات پر زور دیا کہ ہمیں مل کر ان عالمگیر آزمائشوں با الخصوص غربت اور عدم استحکام کے خلاف ایک متحدہ محاذ تشکیل دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کےنمایاں شراکت دار ہیں تاہم کئی سالوں سے تجارت بتدریج کمی ہوئی ہے اور اب کورونا وائرس کی عالمی وبا نے اس حجم کو مزید کم کر دیا ہے ۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے اور تاجروں کو سہولت پہنچانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کے حجم میں اضافہ ہو گا اور غربت کے خاتمے اور سماجی ترقی میں بھی بہت مدد ملے گی اور ملازمت کے مواقع پیدا ہونگے

You might also like
1 Comment
  1. […] سرمایہ کاری گائیڈ میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے اقدام کو […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.