ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد غیر مستحق افراد کو نکالنے کاباضابطہ اعلان

0 124

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ سے زائد غیر مستحق افراد کو نکالنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ غیر مستحق افراد کو 2011 سے ادائیگیاں کی جارہی تھیں،پروگرام کے تحت نیا پروگرام کفالت شروع کر رہے ہیں، کوئی بھی خاتون معیار پر پورا اترے بغیر پروگرام کا حصہ نہیں ہوگی،پروگرام کا حصہ نہ بننے پر اپیل کا دروازہ کھلا ہوگا،خواتین اب بائیو میٹرک اے ٹی ایم استعمال کر سکیں گی،لائن آف کنٹرول کے قریب رہائش پذیرشناختی کارڈ رکھنے والی تمام خواتین کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ جمعرات کو یہاںگ وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر مستحقین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکالا گیا ہے، 10 سال قبل سروے کے ذریعے مستحقین کا تعین کیا گیا تھا، 10 سال میں لوگوں کے حالات بدل جاتے ہیں۔ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ پروگرام سرکاری ملازمین کے لیے نہیں ، 8 لاکھ 20 ہزار 165 خواتین کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے،اقدامات مستحق افراد تک مالی امداد پہنچانے کے لیے اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر مستحق افراد کو 2011 سے ادائیگیاں کی جارہی تھیں، ایسا شخص جس کے نام پر گاڑی ہو، پی ٹی سی ایل یا موبائل کا بل ایک ہزار سے زائد ہو، ایسے افراد اہل نہیں۔ڈاکٹر ثانیہ نے بتایا کہ اسی پروگرام کے تحت نیا پروگرام کفالت شروع کر رہے ہیں، کوئی بھی خاتون معیار پر پورا اترے بغیر پروگرام کا حصہ نہیں ہوگی۔ پروگرام کا حصہ نہ بننے پر اپیل کا دروازہ کھلا ہوگا، اب 100 فیصد بائیو میٹرک نظام پر جا رہے ہیں، کارڈ کا نظام 15 دسمبر سے ختم ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین اب بائیو میٹرک اے ٹی ایم استعمال کر سکیں گی، اکاؤنٹ سے پیسہ نکلنے پر ہماری اسکرین پر تفصیل آجائیگی،ہم خواتین کی خود کفالت کے لیے حوصلہ افزائی کریں گے، دئیے گئے وظیفے کو مہنگائی کی شرح سے منسلک کر دیا ہے، وظیفے میں 500 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ہم نے 2 بینکوں سے معاہدے ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر کیے، ایل او سی کے تمام 216 گاؤں میں غربت کی لکیر کو ختم کیا ہے، ایل او سی کے مکینوں کو کفالت پروگرام میں زیادہ شامل کریں گے،جن کے پاس شناختی کارڈ ہوں گے ان کو وظیفے دیں گے۔انہوںنے بتایاکہ وظیفے کی حد پانچ ہزار سے بڑھا کر افراط زر کے ساتھ منسلک کی جائیگی اور اس میں پانچ سو روپے کا اضافہ بھی ہوگا،لائن آف کنٹرول کے قریب رہائش پذیرشناختی کارڈ رکھنے والی تمام خواتین کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ غیرمستحق افراد کو2011 سے ادائیگی ہو رہی تھی لیکن ہماری حکومت نے فیصلہ کیا کہ بی آئی ایس پی سرکاری افراد کیلئے نہیں ہے، غیرمستحق افراد کو نکالنے سے 16ارب روپے کی بچت ہوگی۔ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہا کہ سرکاری ملازم کسی بھی صورت غربت کی کم سے کم سطح پر نہیں آسکتا۔ ایک سوال پر ثانیہ نشتر نے بتایاکہ اب حکومتی ملازمین اس پروگرام سے مستفید نہیں ہونگے،اس پروگرام میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے ایک یا اس سے زائد بیرون ملک سفر کیا ہو ان کو اس پروگرام سے نکالا جارہا ہے،اس میں ان تمام افراد کے بچوں کو شامل نہیں کیا گیا،احساس کفالت پروگرام میں بھی شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔انہوںنے بتایاکہ ایک خصوصی ڈیسک قائم کیا جائے گا جو مستحق افراد کے قواعد کی مکمل چان بین کی جائیگی،ہم ایسا نظام بنائینگے کہ جو پروگرام سے نکلنا چاہے یا اس میں آنا چاہے اس کیلئے آسانی ہو ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.