غریبوں سے روٹی روٹھ رہی ہے
وطنِ عزیز کا سب سے وسیع و عریض صوبہ بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاری کے بعد غذائی قلت کا سامنا تو تھا ہی تاہم اب تازہ ترین صورتِ حال کے مطابق اٹے کی کمی اور دکانوں پر قلت سے سنگین صورتِ حال پیدا ہو چکی ہے۔ چمن ، چاغی ، لورالائی ، پشین اور قلات کے علاوہ خضدار سمیت مکران و ماشکیل میں عوام الناس کو اٹا مہنگے داموں بھی دشتیاب نہیں۔ اکثر دور دراز اور۔دور افتادہ علاقوں میں تو غریب غربائ فاقوں پر مجبور ہو رہے ہیں۔ بلوچستان میں آٹے کی قلت کا بحران سر اٹھانے لگا، پنجاب نے آٹے اور گندم کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی۔ صوبے میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا اسٹاک تھوڑا رہ گیا،،کوئٹہ میں بیس کلو آٹے کا تھیلا دس روپے کلو اضافے کے باعث 2100سے بڑھ کر 2300روپے ہوگیا۔کوئٹہ میں آٹے کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوگیا،شہر میں 2100روپے میں فروخت ہونے والا بیس کلو آٹے کے تھیلا کی قیمت دس روپے کلو اضافے کے ساتھ 2300 تک جاپہنچی ہے۔اس ضمن میں فلار ملز مالکان کا
کہنا ہے کہ پنجاب سے گندم اور آٹے کی سپلائی نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے دوسری جانب بلوچستان کے محکمہ خوراک کے ڈائریکٹر جنرل ظفر اللہ نے بتایا کہ بلوچستان میں گندم کی پندرہ سے بیس ہزار بوریوں کا اسٹاک موجود ہے۔جو فلار ملزکو دیا جارہا ہے پاسکو سے گندم کی مزید دو
لاکھ بوریاں خرید نے کیلئے معاہدہ ہوگیا ہے یہ گندم اٹھ دس دن میں بلوچستان پہنچ جائے گی تو گندم کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔حساس قیمت انڈیکس کے مطابق 22 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے سب سے بڑے شہر میں فی کلو آٹا 125 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جس کی قیمت اسلام اباد اور پنجاب کے مقابلے میں تقریبا 100 فیصد زیادہ ہے۔اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی، حیدراباد اور کوئٹہ میں اٹے کے 20 کلو کے تھیلے کی قیمت میں 100 روپے کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد 20 کلو اٹے کے تھیلے کی قیمت بالترتیب 2 ہزار500، 2 ہزار420 اور 2 ہزار320 روپے ہوگئی ہے۔اسی طرح بنوں، پشاور، لاڑکانہ اور سکھر میں اٹے کا 20 کلو کا تھیلا بالترتیب 40 روپے، 70 روپے، 50 روپے اور 40 روپے مہنگا ہوا۔دوسری جانب اسلام اباد اور پنجاب میں 20 کلو اٹے کے تھیلے کی قیمت 1295 روپے ریکارڈ کی گئی۔ کراچی میں آٹے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا اور 20 کلو کے تھیلے کی قیمت 2 ہزار 500 روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی .کوئٹہ میں اٹا بڑی بڑی دکانوں پر غائب ہے جبکہ اکثر دکانوں پر اٹے نرخ اسمان سے باتیں کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔محکمہ خوراک بلوچستان کے مطابق ائیندہ ہفتے فلورملز کو گندم کی سپلائی شروع ہو جائے گی اور امید کی جارہی ہے کہ ا±ٹا عوام کی رسائی تک ا جائے گا۔تاہم ذخیرہ فروشوں نے غریب عوام کا خون نچوڑنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی اور کوئٹہ شہر کی بعض دکاندار 50 کے ، جی کا تھیلا ساڑھے 6 ہزار تک کا فروخت کر رہے ہیں۔