پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کا ڈاکٹروں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی پیشکش
کوئٹہ(ویب ڈیسک)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان نے ینگ ڈاکٹرز اورحکومت کے درمیان مسائل کو مذاکرات کےذریعے حل کرنے کیلئے ایک بارپھر ثالثی کی پیشکش کردی۔پی ایم اے بلوچستان کے صوبائی کابینہ کاموجودہ پیدا شدہ صورت حال پر ایک ہنگامی اجلاس کوئٹہ کلب کوئٹہ میں زیرصدارت صوبائی صدر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈاکٹر حمید پانیزئی صدر الیکٹ پی ایم اے پاکستان (سنٹرل)کی خصوصی شرکت کی اجلاس میں گذشتہ روز بی ایم سی ہسپتال میں سینیر ڈاکٹروں کے ساتھ رونما ہونے والے افسوسناک واقع اور سول ہسپتال کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کے
احتجاجی کیمپ پر پولیس کے دھاوئےاور گرفتارویوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز اور حکومت کےدرمیان گذشتہ ماہ کامیاب مذاکرات اور مشترکہ اعلانات کو حتمی شکل دینے کے بجائے اچانک خرابی کی طرف لیجانے کو ایک سنگین کوتائی اور منعظم سازش قرار دیا گیا۔موجودہ صورت حال کو دانستہ طور پر چند مفاد پرست عناصر لسانی تعصب کی بنیاد پرڈاکٹروں کو مذید تقسیم کرنےاور اپنے مذموم عزائم کو تقویت دینے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔
ڈاکٹروں کی تقسیم اور سرکاری ہسپتالوں میں حالات کو ابتر سے ابتر پیش کر کے بیروکرسی کے مخصوص لابی PMCاور MTIایکٹس کو نافظ العمل کرنے کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کررہی ہے سرکاری ہسپتالوں کو بذورشمشیر فعال کرنے کے ماضی میں کوئی کامیاب مثال نہیں ملتی اور نہ ایسا ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ہسپتالوں میں طبعی سہولیات کی فراہمی اور سروسز کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہے جو ڈاکٹروں کے حقیقی اور آئینی تنظیم پی ایم اے کے ذریعے مسائل کا پرامن طور پر حل کرنے کو ترجیع دے کر ہی بحال کیا جاسکتا ہے۔