کرپشن اور کمیشن فیشن بن کر اپنے عروج پر ہے،مالک بلوچ
اعلی عدلیہ کے ہونے والے فیصلوں سے جانبداری کا ایک غلط تاثر قائم ہوا ہے۔ عمران خان کی ناعاقبت اندیشی اور غلطیوں کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہا ہے پارلیمنٹ کی بالادستی کو مقدم رکھنا ہوگا۔ ملک کو انتشار اور بد امنی سے نکالنے کے لیے پارلیمنٹ کو واضح حکمت عملی وضع کرنی چاہیے۔ ملک شدید معاشی و سیاسی اور انتظامی بحران میں پھنس چکا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری گزشتہ حکومت اور اس کے ذمہ داروں پر عائد ہوتی ہے۔نیشنل پارٹی جذباتی باتوں سے لوگوں کا دل بہلانے کے بجائے زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے سیاسی نظریاتی فکری بنیادوں پر لوگوں کی صف بندی کررہی ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا دہوار گڑھ کلی جیو میں سعد دہوار اور عارف دہوار کی جانب سے دیئے گئے عیدملن پارٹی کے موقع پر بڑے اجتماع سے خطاب، تقریب سے جان محمد بلیدی میرکبیر محمد شہی اسلم بلوچ رحمت صالح بلوچ حاجی عطا محمد بنگلزئی اور دیگر کا بھی خطاب۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی تمام زبانوں مذاہب اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا پارٹی ہے جس کی قیادت لکھے پڑھے سیاسی کارکن کررہے ہیں اس لیے بلوچستان کے مجموعی عوام بالخصوص لکھے پڑھے لوگوں کا رحجان نیشنل پارٹی کی جانب ہے، ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے کھبی بھی زمینی حقائق کے برخلاف جذباتی نعروں اور بڑی بڑی غیر منطقی باتوں کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلایا نہ عوام کا دل بہلایا کیونکہ ہم مستقل منظم اور سیاسی فکری شعوری جدوجہد کے داعی ہیں جمہوری ترقی پسند قوم دوست وطن دوست طرز سیاست کے پیروکار ہیں جبکہ روایتی اور پسماندہ سماج میں سیاسی شعوری سیاست کو آگے بڑھانا انتہائی مشکل کام ہےمگر کارکنوں کی دن رات محنت اور قول و عمل کی یکسانیت کے بدولت ہمیں عوام میں بھرپور پزیرائی مل رہی ہے، ڈاکرمالک بلوچ نے واضع کیا کہ اسلام آباد میں بلوچ اکابرین نے اپنے سوچ فکر عمل و کردار کی بدولت نمایاں مقام حاصل کیا اور نیک نام رہے مگر بدقسمتی سے اب ایسا نہیں قول و فعل کے تضاد نے اسلام آباد میں بلوچستان کا مقدمہ ہی کمزور کرکے رکھ دیا ہے جس کا خمیازہ بلوچستان کے مجموعی عوام بھگت رہے ہیں اجتماع سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی مرکزی سینیئر نائب صدر سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی مرکزی انفارمیشن سیکریٹری اسلم بلوچ صوبائی صدر بلوچستان سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطامحمد بنگلزئی جسٹس ریٹائرڈ شکیل بلوچ سید حبیب اللہ چشتی سعد دہوار بابل ملک اور دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے اپنے خطاب میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ قوم پرستی اور وطن دوستی کے نام پر ووٹ لینے والوں نے ڈھائی سال عمران نیازی کی ثناخوانی میں گزارے جبکہ بقایہ ڈھائی سال قدوس بزنجو کی ثنا خوانی میں گزار رہے ہیں اور یہ بھی ایک المیہ ہے کہ قومی وسائل و سرزمین کے تحفظ کے دعویدار پہاڑ کباڑی اور پارک اپنے اور اپنے رشتہ داروں کے نام لیز کررہے ہمارا ان کے عزت و احترام ہے مگر ان کے اس عمل سے قوم پرستی وطن دوستی کی فکر کو جو نقصان پہنچ رہا پے وہ ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ مقررین نے واضع کیا کہ آج کوئٹہ سے ایک جماعت کے پانچ ایم پی اے اور ایک وفاقی وزیر بھی ہے جبکہ کوئٹہ کھنڈرات میں تبدیل ہوکر تورا بورا کی شکل اختیار کرچکا ہے بیروزگاری عام ہے جبکہ نوکری لاکھوں میں بک رہے ہیں جس سے نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہے کرپشن اور کمیشن فیشن بن کر اپنے عروج پر ہے جس کی بدولت بلوچستان میں اپوزیشن نام کی کوئی چیز نہیں سب یکساں شریک جرم ہیں۔