ٹوئٹر کلر کا انجام! 9 افراد کے قاتل کو جاپان میں پھانسی

0 51

جاپان میں سوشل میڈیا کے ذریعے شکار تلاش کرکے 9 افراد کو قتل کرنے والے مجرم ’ٹوئٹر کلر‘ تاکاہیرو شیراایشی کو جمعہ کے روز پھانسی دے دی گئی۔ یہ جاپان میں تقریباً تین سال بعد دی جانے والی پہلی سزائے موت ہے۔

شیراایشی کو 2017 میں ٹوکیو کے قریب زاما شہر میں اپنے اپارٹمنٹ میں 8 خواتین اور ایک مرد کو گلا گھونٹ کر قتل کرنے اور ان کے جسموں کے ٹکڑے کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ چونکہ وہ متاثرین سے رابطہ ٹوئٹر (موجودہ X) کے ذریعے کرتا تھا، اس لیے میڈیا نے اسے ’ٹوئٹر کلر‘ کا لقب دیا۔

جاپانی وزیرِ انصاف کیسوکے سوزوکی نے اس پھانسی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ مجرم کے جرائم نے معاشرے میں شدید خوف اور بے چینی پیدا کی، اور اس کا محرک ’انتہائی خود غرضانہ‘ تھا، اس لیے یہ فیصلہ مکمل غور و فکر کے بعد کیا گیا۔

یہ سزا وزیرِاعظم شیگیرو اشیبا کی حکومت کے قیام کے بعد دی جانے والی پہلی سزائے موت ہے۔ اس سے قبل جولائی 2022 میں آکیہابارا کے قاتل کو پھانسی دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ جاپان میں سزائے موت پھانسی کے ذریعے دی جاتی ہے اور قیدیوں کو اس کی اطلاع صرف چند گھنٹے قبل دی جاتی ہے، جس پر انسانی حقوق کے ادارے طویل عرصے سے اعتراض کر رہے ہیں۔ اس وقت جاپان میں 105 افراد سزائے موت کے منتظر ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.