پولیو کے خاتمے کے لئے ہم سب کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے، کمشنر رخشان ڈویژن
خاران(فدا ریکی) خاران میں انسداد پولیو مہم کا کمشنر رخشان ڈویژن شاہ عرفان احمد غرشین اور ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو نے افتتاح کردیا، ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال خاران میں کمشنر رخشان ڈویژن نے ڈپٹی کمشنر خاران کے ہمراہ بچے کو پولیو قطرے پلاکر انسداد پولیو کے پانچ روزہ مہم کا باقاعدہ افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو ، ڈی ایچ او خاران ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر جاوید حسن سیاپاد ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر محبوب بلوچ ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر منیر بلوچ سینئر ڈاکٹر شیر احمد بلوچ، انڈس ہسپتال آفسر حمایت دوستین ودیگر موجود تھے ، ڈی ایچ او خاران ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور ڈبلیو ایچ او نمائندہ ڈاکٹر منیر بلوچ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو انسداد پولیو مہم کے حوالے سے بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ 27 نومبر سے تا یکم دسمبر تک پولیو مہم جاری رہے گا اس دفعہ ڈسٹرکٹ خاران میں تینتیس ہزار ( 33 ہزار )سے زائد بچوں کو پولیو قطرے پلانے کا ٹارگٹ رکھا ہے جو گھر گھر جا کر پانچ سال تک بچوں کو پولیو قطرے پلائیں گے ، کمشنر رخشان شاہ عرفان احمد غرشین نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے ہم سب کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے، پولیو ایک خطرناک مرض ہے اس سے بچنے کا واحد حل بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانا ہے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو قطرے پلائیں تاکہ بچوں کو پولیو جیسی موذی وائرس سے بچایا جاسکیں، کمشنر رخشان شاہ عرفان احمد غرشین اور ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو نے محکمہ صحت کے آفیسران کو ہدایت کی بازار اور بس اڈہ گنجان ابادی ایریا میں ٹرانزٹ پوائنٹ سمیت خصوصی موبائل ٹیم بھی تشکیل دیا جائے تاکہ تمام مسافر بچوں کو مکمل کور کیا جاسکے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے آفیسران اور پولیو ٹیموں پر زور دیتے ہوئے کہا پولیو مہم کو مکمل کامیابی سے چلایا جائے، ٹیمیں گھر گھر جا کر پانچ سال تک بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، پولیو مہم میں غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی جس علاقے اور یوسی میں ٹیمیں ٹارگٹ کوریج میں ناکام رہے تو متعلقہ یوسی ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈی ایچ او بھی ناکامی کا ذمہ دار ہوگا، غفلت برتنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے والدین اور تمام مکتبہ فکر سے اپیل کی کہ وہ انسداد پولیو مہم کا حصہ بن کر بچوں کو پولیو قطرے پلانے میں ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کوئی بچہ پولیو کے حفاظتی قطرے سے رہ نہ جائے،