بلوچستان میں سب سے زیادہ مسائل قبائلی رنجشوں کی وجہ سے پیدا ہورہے ہیں: سول سوسائٹی
بلوچستان میں بسنے والے ہر فرد کسی نہ کسی قبائلی رنجش میں پھنس گیا ہے
بلوچستان میں سب سے زیادہ مسائل قبائلی رنجشوں کی وجہ سے پیدا ہورہے ہیں: سول سوسائٹی
(ویب ڈیسک ، ڈیلی صحافت کوئٹہ )
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ مسائل قبائلی رنجشوں کی وجہ سے پیدا ہورہے ہیں بلوچستان میں بسنے والے ہر فرد کسی نہ کسی قبائلی رنجش میں پھنس گیا ہے اور ایسے مسائل بھی زیرِ التوا ہیں جو گزشتہ کئی سالوں سے حل نہیں ہو رہے ہیں سرآوان و جھالاوان سمیت ہر طرف شدید مایوسی پھیلا ہوا ہے مگر ان مسائل کے حل کیلئے شاہوانی قبیلے کے نوجوان سرکردہ رہنما چیف آف بیرک نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی گزشتہ ایک سال سے متحرک ہو چکے ہیں وہ مسائل جو کئی سالوں سے حل نہیں ہورہے تھے ان کو حل کرنے پر ہمیں خوشی ہے
قبائلی رنجشوں کے خاتمے کیلئے نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی مثبت کردار ادا کررہے ہیں
نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی بلا رنگ و نسل، قومیت سے ہٹ کر ہر قبیلے کے آپس کی رنجشوں کو ختم کرکے انکو شیر وشکر کررہے ہیں جوکہ انتہائی اہم قدم ہے انفرادی طور پر اپنے زات سے بلا تر ہوکر جو انسان بھی انسانیت کو ترجیح دے دنیا میں وہی شخص ہی کامیاب ہے تخت ماڑی مستونگ میں عوام کا رش دیکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں کہ کوئی تو ہے جو بلوچستان کے عوام کے مشکلات اور قبائلی رنجشوں کے خاتمے کیلئے دن رات جدوجہد کررہے ہیں قبائلی رنجشوں کے خاتمے کیلئے نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی مثبت کردار ادا کررہے ہیں
جو نوجوان اکیلے تمام اقوام کے صدیوں پرانے رنجشوں کو ختم کرسکتا ہے
گزشتہ روز قلات میں ایک قبائلی جرگہ منعقد ہوا جس میں تمام قبائل کے معتبرین شریک ہوئے ہم خان آف قلات سے بحیثیت بلوچ یہ گلہ اور شکوہ کا حق رکھتے ہیں کہ اس جرگے میں خیرخواہ بلوچستان نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی کو دعوت کیوں نہیں دیا گیا جو نوجوان اکیلے تمام اقوام کے صدیوں پرانے رنجشوں کو ختم کرسکتا ہے وہ لانگو اور احمد زئی قبیلے کے زمین کے تنازعے کو بھی حل فوری طور پر حل کرسکتا ہے بلوچستان کے عوام کو قبائلی رنجشوں سے دور رکھنا چاہیے یہ وقت جنگ فساد کا نہیں ہے
بلکہ سب کو مل کر بلوچستان کی تعمیر ترقی اور خوشحالی کیلئے اقدامات کرنا چاہیے بلوچ قوم مزید جنگ کا معتمل نہیں ہوسکتا ہے ہم اقوام لانگو سے گزارش کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے لانگو قبیلے کی طرف سے چیف آف بیرک نوابزادہ میر شادین خان شاہوانی کو ثالثی کا اختیار دے تاکہ وہ اس زمین کے تنازعے کو حل کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات شروع کرے