اس سال محکمہ تعلیم 1لاکھ50ہزار بچوں کو مفت درسی کتب فراہم کریگا،سکندر ایڈوکیٹ
کوئٹہ (ویب ڈیسک)بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی سال کا آغاز یکم مارچ سے ہورہاہے والدین زیادہ سے زیادہ اپنے بچوں کو سکولوں میں بھیج دے تاکہ وہ تعلیم حاصل کرسکے کوئٹہ میں 673سکول ہیں جن میں 129ہائی سکول 90مڈل اور453پرائمری ہیں ان سکولوں میں 1لاکھ32ہزارہ 573بچے اور بچیاں زیر تعلیم ہیں اس وقت کوئٹہ میں 19ہزارہ نئے بچوں کو داخل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ان خیالات کااظہار انہوں
نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شبیر احمد لانگو اور ڈی ای او فیمیل ثمینہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارا شروع دن سے یہی کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں سکولوں سے باہر جتنے بچے ہیں ان سب کو سکولوں میں داخل کریں یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو بلخصوص جو بچے سکولوں سے باہر ہیں ا ن کو سکولوں میں داخل کریں قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ اس وقت سینکڑوں بچے کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں تعلیم حاصل کررہے ہیں تاکہ ملکی سطح کے مقابلوں میں بلوچستان کے حصے کی ملازمتیں اور تعلیم کے حصول کیلئے اپنا ہدف حاصل کرسکے انہوں نے یقین دلایا کہ اسمبلی کے فلور پر ان کے جو بھی مسئلے ہوں گے ہم ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے انہوں نے اساتذہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی حاضریاں یقینی بنائیں تاکہ بچوں کے تعلیمی سال کے آغاز سے ہی انہیں بہتر تعلیم کا سلسلہ شروع ہوسکے اس موقع پر ضلعی تعلیمی افسر کوئٹہ شبیر احمد لانگو نے کہا کہ یکم مارچ سے نیا تعلیمی
سال شروع ہورہاہے جس کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم ضلع کوئٹہ ایجوکیشن سپورٹس پروگرام یونیسیف پروفارمنس مینجمنٹ یونٹ کے تعاون سے داخلہ مہم کا آغاز کرنے جارہے ہیں