پاکستان میں ایک کروڑ مکانات کی کمی ہے،ہا ئوسنگ اسکیم کا افتتاح اگلے ماہ کیا جائے گا
اسلام آباد وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایک کروڑ مکانات کی کمی ہے،ہا ئوسنگ اسکیم کا افتتاح اگلے ماہ کیا جائے گا،رہائشی منصو بہ سے غریب فائدہ اٹھاسکیں گے اور اسکیم قبائلی علاقوں میں بھی لے کرجائیں گے، اسلام آباد میں پانچ سوارب کی زمین خالی کرائی، غریبوں سے زمین خالی نہیں کرائی جائیگی،پاکستان میں لوگ ٹیکس کم اور خیرات زیادہ دیتے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان اشرافیہ کا ملک بن کر رہ گیا ہے، یہاں تمام سہولتیں اور طاقت ایک چھوٹے سے طبقے کے قبضے میں ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پچاس لاکھ گھروں کی تعمیرکیلئے پاکستان اورعالمی بینک میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہم نے50لاکھ گھر5سال میں بنانیکافیصلہ کیا، پہلے پاکستان میں کسی نے اس طرح کافیصلہ کیا، پاکستان میں ایک کروڑگھروں کی ضرورت ہے، ہم اسٹیٹ بینک کی مددسے ہائو سنگ اسکیم کی تیاری کررہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا ایک باریہ پراجیکٹ شروع ہوگیاتواس میں ہرسال اضافہ ہوگا، درخت لگانے کامنصوبہ شروع ہواتوپہلے دوسال انفرااسٹرکچرمیں وقت لگا، بعدمیں 3سال کی ہماری رفتارکوعالمی اداروں نے سراہا ، ہماری پوری کوشش ہے کہ نجی سیکٹراس منصوبے میں حصہ لے،عمران خان نے کہا ہا ئوسنگ ایساسیکٹرہے جس سے40صنعتیں منسلک ہیں، ایک غریب آدمی کے پاس کبھی پیسہ نہ آتاکہ گھربناسکے، اب تک صرف ایلیٹ کاپاکستان ہی بناہے کوئی بھی سیکٹراٹھالیں، تعلیم ہو، رہائش ہو یا علاج سب کچھ ایک چھوٹے سے طاقتور طبقے کے لیے ہے،ان کا کہنا تھا یہ ایک ایسی رہائشی اسکیم ہے، جس سے غریب فائدہ اٹھاسکیں گے، ٹیکس ہم نہیں دیتے لیکن چیئریٹی میں ہم سب سے اوپر ہیں، جب ہم اسکیم شروع کریں گے تولوگ ہماریساتھ تعاون کریں گے، اسلام آباد میں کون غریب اپناگھربناسکتاہے۔وزیراعظم نے کہا بناسہولتوں کے کچی آبادیاں ہیں جن کے لیئے کو ئی پالیسی نہیں، اشرافیہ اپنی آبادیوں کے گرددیواربناکران کوالگ کردیتی ہے، پاکستان میں فیصلہ کیاہے کہ بلندعمارتوں میں رہائش کوفروغ دیاجائے، کوشش ہے زراعت کیلیے زمین دستیاب رہے۔عمران خان کا کہنا تھا ایئرپورٹ کے علاقوں کوچھوڑکرکوشش کریں گے بلندعمارتوں کوفروغ دیں، اسلام آبادمیں500ارب کی زمین سے قبضے چھڑوائے ہیں، غریبوں سے زمین خالی نہیں کرائی جائیگی، سی ڈی ایکی ملی بھگت سے قبضہ کی گئی زمینیں واگزارکرائیں ، سرکاری زمینوں کوذاتی ملکیت سمجھ کر قبضے کرائے گئے، سرکاری زمینوں پرتجارتی سرگرمیوں کوفروغ دیں گے۔انھوں نے مزید کہا رہائشی اسکیم کو قبائلی علاقوں میں بھی لیکرجائیں گے، گھرحکومت نے نہیں بنانے صرف نجی سیکٹرکوسہولتیں دینی ہیں، نہ صرف سمندر پار پاکستانیوں بلکہ چین سے بھی بہت اچھاردعمل آیاہے، حکومت خالی سرکاری زمینوں کاپوچھ رہی تھی توسرکاری افسرچھپارہے تھے۔