سبی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی نوابزادہ شاہ زین خان بگٹی نے کہا ہے کہ
سبی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی نوابزادہ شاہ زین خان بگٹی نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیحات میں شامل ہے گزشتہ دنوں سیلاب متاثرین کے نام پر سبی و نصیرآباد کے فضائی دورہ کرنے والے وزراء فضائی پکنک منانے آئے تھے،صوبائی حکومت سبی کو آفت زدہ ضلع قرار دئے کر بحالی کے کام کو تیز کردے،سیلاب سے ڈیم تباہ ہونے کے باعث لوگوں کا ناقابل تلافی نقصان ہواہے جس کا ازالہ ناگزیر ہے،وزیراعظم عمران خان عنقریب ہی ڈیرہ بگٹی کا دورہ کریں گے جس میں متاثرین کی بحالی کے لیے پیکج جبکہ کچھی کینال کی جلد تکمیل کا مطالبہ کریں گے، کمشنر سبی و ڈپٹی کمشنر کے جانبدارانہ رویہ مفادہ عامہ میں روکاوٹ کا باعث ہے ،سول بیوروکریسی عوامی خدمت سے ہمیں روک نہیں سکتی ہے،بلوچستان ماضی کی نسبت سنبھل چکا ہے اور ترقی و امن کی جانب گامزن ہے سانحہ بزی ٹاپ سی پیک پر حملے کے مترادف ہے،بھارت بلوچستان میں بدامنی پھیلا کر صوبے کے عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتا ہے،صوبے کے عوام تک بنیادی سہولیا ت فراہم کرنا صوبائی و وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے سبی اور نصیرآباد ڈویژن سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں میں نے خود ضلع سبی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا عوام کی زندگی بھر کی جمع پونجی پانی میں بہہ چکا ہے عوام ریلیف کے منتظر ہیں لیکن ان کی بحالی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں عوام کھلے آسمان تلے آج بھی امداد کے منتظر بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں سے عوام کے گھربارمال مویشی سمیت دیگر سامان بہہ گئے ہیں جو ناقابل تلافی نقصان ہے جس کا ازالہ ہرصورت ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں دو صوبائی وزراء نے جس طر ح سیلاب متاثرین کے نقصانات کا فضائی سفر کرکے معائنہ کیا اور وفاقی حکومت سے10ارب روپے کی گرانٹ کا متاثرین کو سبز باغ دکھا کر گئے ہیں وہ یقینا متاثرین کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے جو صرف فضائی پکنک منانے آئے تھے اور سوشل میڈیا میں بھی لوگ اس ضمن میں سوالات اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عنقریب ہی ڈیرہ بگٹی سوئی کے دورہ پر تشریف لارہے ہیں جہاں پر ان سے ہم10ارب تو نہیں البتہ عوام کے ہونے والے نقصانات کے ازالہ اور کچھی کینال کی جلد تکمیل کا مطالبہ ضرور کریں گیانہوں نے کہا کہ سبی ڈویژن اور ضلع کی سول بیوروکریسی میرئے معاملات میں مداخلت کررہی ہے جبکہ سرکاری تقریبات اور دیگر امور میں علاقے کے منتخب رکن قومی اسمبلی کو بائی پاس کرنا یقینا سول بیوروکریسی کی بددیانتی کی عکاسی کرتی ہے انہوں نے کہا کہ بیورکریسی چاہے جتنے بھی اوچھے ہتھکنڈئے استعمال کرئے ہمیں عوامی خدمت سے روکا نہیں جاسکتا ہے اور بیوروکریسی کو اپنا قبلہ درست کرنا چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان ماضی کی نسبت سنبھل چکا ہے اور سیکورٹی فورسزکی کاوشوں کی بدولت صوبہ ترقی و امن کی جانب گامزن ہے اور ہمارئے ازلی دشمن بھارت کو بلوچستان کے عوام کی ترقی اور یہاں پر امن ہضم نہیں ہورہا ہے جو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے صوبے میں بدامنی پھیلارہا ہے سانحہ بزی ٹاپہ مکران کوسٹل ہائی خطے میں موجود سب سے بڑئے میگا پروجیکٹ سی پیک پر حملے کے مترادف ہے جس کے لیے صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ مکران کوسٹل ہائی کے علاوہ صوبے کے تمام قومی شاہراہوں کو محفوظ بنائے تاکہ یہاں کے عوام پرامن طور پر سفر کرسکیں اور اپنی منزل تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ جمہوری وطن پارٹی ایسی بزدلانہ کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اس کے علاوہ سانحہ ہزار گنجی میں شہید ہونے والے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والوں کے لواحقین سے ہماری مکمل ہمدردیاں ہیں انہوںنے مزید کہا کہ آج بدقسمتری کے ساتھ ناقص حکمت عملی کے باعث صوبے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے جبکہ عوام تک بنیادی سہولیات پینے کے صاف پانی ،صحت کی عدم دستیابی اور تعلیم کے فقدان کی وجہ سے عوام میں ایک مرتبہ پھر احساس محرومی پھیل رہی ہے جس کا خاتمہ وقت کے حکمرانوں کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔