چین نے کوئی خوشی نہیں دے، کورونا وائرس پر ٹرمپ کا اظہار ناراضگی
واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اظہار ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس پر چین سے خوش نہیں ہیں،چین سے بھاری مقدار میں جرمانہ وصول کرنے کا بھی سوچ رہے ہیں لیکن رقم کا تعین ابھی نہیں کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اظہار ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس پر چین سے خوش نہیں ہیں ۔وائٹ ہائوس پریس بریفنگ میں جب ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا جرمنی میں شائع کردہ ادارئیے کی طرح وہ بھی چین سے جرمانہ وصول کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ بہت آسانی سے ایسا کرسکتے ہیں؛ اور ہم جرمنی کے مقابلے میں بہت بڑی رقم کی بات کررہے ہیں، ٹرمپ نے جواب دیا۔یہ رقم کتنی ہوگی؟ اس بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فی الحال حتمی طور پر اس رقم کا تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ ہرجانہ بہت بھاری رقم کی صورت میں ہوگا جسے چین سے طلب کیا جاسکتا ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظر نہ آنے والے دشمن نے ہم سے ہزاروں پیارے چھین لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی معیشت کو بہتر طور پر برقرار رکھنا ضروری ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ تمام ریاستوں کو محفوظ طریقے سے کھولنا چاہتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں حفاظتی ماسک ریاستوں کو بجھوا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ درست وقت پر سرحدیں بند کرنے سے فائدہ ہوا۔امریکی صدرنے دعوی کیا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چین سے کورونا وائرس پر خوش نہیں ہیں۔ہم نیوز کے مطابق امریکی صدرکا کہنا تھا کہ ریاستیں کھولنے کے لیے گورنروں پر انحصار کررہے ہیں اور تمام ریاستوں کی صورتحال ایک دوسرے سے قطعی مختلف ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ کورونا ٹیسٹ کرانے کی استعداد بڑھا رہے ہیں۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنرل فلن کے ساتھ جو ہوا وہ کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ہم نیوز کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ صدارتی انتخابات کی تاریخ بدلنے کا کبھی نہیں سوچا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز خود کو نکتہ چینی کا نشانہ بنانے پر امریکی ذرائع ابلاغ کو لنگڑا قرار دے دیا تھا۔