اسلام آباد ہائیکورٹ ،مشیر خزانہ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے درخواست خارج
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کے لیے دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ رولز میں کہاں لکھا ہے کہ بجٹ کون پیش کرسکتا ہے، ایسی پٹیشن اس عدالت میں نہ لایا کریں۔ پیر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست پرسماعت کی۔عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے مطابق مشیر خزانہ بجٹ پیش نہیں کرسکتے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیرخزانہ کی تقرری تک حکومت کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کا حکم دے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ رولز میں کہاں لکھا ہے کہ بجٹ کون پیش کرسکتا ہے، یہ عدالت آپ کو وقت دے رہی ہے تو آپ کو تیاری کرکے آنا چاہیے تھا، ایسی پٹیشنیں اس عدالت میں نہ لایا کریں۔ ہائی کورٹ نے حفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔واضح رہے درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حفیظ شیخ مشیر خزانہ ہیں اور انہوں نے ابھی تک حلف بھی نہیں لیا، آئین کے مطابق مشیر خزانہ بجٹ پیش نہیں کر سکتے، کسی بھی غیر منتخب شخص کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرے۔ عدالت عظمی اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیرخزانہ کی تقرری تک حکومت کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کا حکم دے اور درخواست پر فیصلے تک حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے فرائض سرانجام دینے سے روکے۔