حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا زمانہ خلافت اسلام کی فتوحات کا دور تھا،تحریک لبیک اسلام

0 362

کوئٹہ(ویب ڈیسک )تحریک لبیک اسلام کے صوبائی ترجمان علامہ مفتی فرید آحمد ساسولی،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے امیر علامہ خدا بخش حبیبی،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے نائب امیر حافظ خادم حسین،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے ناظم اعلی علامہ مخلص حبیبی،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے نائب ناظم حافظ حبیب الرحمن،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے خازن زبیر احمد قادری،تحریک لبیک اسلام ضلع خاران کے ترجمان علامہ حافظ اسلم رضوی،ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں اسلامی سلطنت کی حدود 22 لاکھ مربع میل تک پھیلی ہوئی تھیں،اپ رضی اللہ عنہ کے انداز حکمرانی کو دیکھ کر ایک غیر مسلم یہ کہنے پہ مجبور ہوگیا کہ اگر عمر کو 10 سال خلافت کے اور ملتے تو دنیا سے کفر کا نام و نشان مٹ جاتا،حضرت سید نا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا زمانہ خلافت اسلام کی فتوحات کا دور تھا۔اس میں دو بڑی طاقتوں ایران و روم کو شکست دے کر ایران عراق اور شام کو اسلامی سلطنتوں میں شامل کیا،بیت المقدس کی فتح کے بعد آپ رضی اللہ عنہ خود وہاں تشریف لے گئے۔قبول اسلام کے بعد عہد نبوت میں آپ رضی اللہ عنہ کو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا نہ صرف قرب حاصل ہوا بلکہ تمام معاملات میں آپ رضی اللہ عنہ کی مشاورت کو اہمیت حاصل تھی۔تحریک لبیک اسلام کے صوبائی ترجمان علامہ مفتی فرید آحمد ساسولی نے کہا ہے کہ غزوات ہوں یا حکومتی معاملات،سب میں آپ رضی اللہ عنہ سے مشورہ لیا جاتا تھا۔اسی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ عمر کی زبان اور قلب کو اللہ تعالی صداقت کا مصدر بنادیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے وجود مسعود سے اسلام کی شان و عظمت کو قیصر وکسری کے ایوانوں تک پہنچا دیا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.