کوئٹہ صوبائی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ
کوئٹہ صوبائی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ بلوچستان لازمی تعلیم سروس ایکٹ 2019 کی منظوری سے صوبے میں شرح خواندگی میں اضافے اور اساتذہ کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔ اس قانون کے نفاذ سے تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور انتظامی امور کو بہتر انداز میں چلانے میں کافی مدد بھی ملے گی۔ تعلیم کو لازمی سروس بنانے کا قطعی مقصد اساتذہ کے حقوق پر شب خون مارنا نہیں بلکہ صوبے میں ثانوی تعلیم کے شعبے میں بہتری مقصد ہے۔ مشیر تعلیم نے کہا کہ اصلاحات کے عمل میں رخنہ ڈالنے والے صوبے میں تعلیمی ترقی سے خائف ہیں۔ موجودہ حکومت ثانوی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات سمیت انتظامی امور پر قانون سازی کا خواہاں ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے تعلیم دوست وژن اور محکمے کے مخلصانہ کوششوں کی بدولت صوبے میں تعلیم کا شعبہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ صوبے کے دور دراز علاقوں میں بھی سکولوں کو نہ صرف فعال کیا جارہا ہے بلکہ ان میں تمام سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔ محکمے کی مؤثر مانیٹرنگ کی بدولت اساتذہ کی غیرحاضریوں پر قابو پالیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ غیر حاضر عملے کیخلاف سخت ترین محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جارہی ہے۔ محمد خان لہڑی نے اساتذہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے جائے تعیناتی پر اپنی حاضری یقینی بناتے ہوئے محکمے اور صوبے میں تعلیم کی بہتری میں اپنا کردار ادا کریں۔