سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے ایف سی بلوچستان کی کارروائیاں جاری

0 226

سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے ایف سی بلوچستان کی کارروائیاں جاری

سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی سول انتظامیہ کے ہمراہ امدادی کاروائیاں جاری،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان، سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب متاثرین کی ریلیف اور بحالی میں مصروف عمل ہیں۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں کوہلو، بولان،سبی،جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور اور جھل مگسی میں 14 ریلیف کیمپس فعال ہیں جہاں سیلاب زدگان کو پکا ہوا کھانا، راشن اور علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راشن کے پیکٹس ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی پہنچائے جارہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے

دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں بولان، سبی ، آواران، خضدار، جعفرآباد، نصیرآباد، جھل مگسی اور صحبت پورمیں سیلاب متاثرین میں 3569 راشن کے پیکٹس17733پانی کی بوتلیں، آٹا ، چینی ، خوردنی تیل، چاول، چائے کی پتی اور اسکے علاوہ 2225مچھر دانیاں ، 1350کمبل، گرم کپڑے، اور دیگر روزمرہ ضروری اشیا مستحق لوگوں میں تقسیم کئے گئے ہے ۔ پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے امداد برائے سیلاب متاثرین کے لیے کوئٹہ میں 6 کلکشین پوائنٹس فعال ہے۔ جہاں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان اکھٹا کیا جا رہا ہیں تاکہ مستحق لوگوں کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے

۔سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوں کو متعدی امراض سے بچاو کے لیے فری میڈیکل کیمپس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 60 فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں 5338مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں ۔ذرائع آمدورفت کی بحالی کے لیے پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور کوسٹ گارڈ کی سول انتظامیہ کے ہمراہ کوششیں جاری ہیں۔ بلوچستان کی تمام شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلیے مکمل طور پر کھول دی گئیں ہیں۔ جبکہ قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاک فوج، ایف سی بلوچستان، پاکستان کوسٹ گارڈ اور سول انتظامیہ مصروف عمل ہیں۔بلوچستان گورنمنٹ ، پاک فوج، سول انتظامیہ اور دیگر فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں اور مصیبت میں پھنسے ہوئے غم زدہ لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.