بحیرہ عرب میں طوفان،کراچی کی ساحلی بستیوں میں سمندری پانی داخل
کراچی: بحیرہ عرب میں طوفان کے باعث کراچی کی ساحلی بستی میں سمندری پانی داخل ہوگیا،مکینوں نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ زمین ہمارے پاس موجود ہے ، ہمیںگھر بنا کردیے جائیں ۔تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں طوفان کے باعث کراچی کی ساحلی بستی میں سمندری پانی داخل ہوگیا، جس کے باعث نصف درجن سے زائد گوٹھوں میں قائم گھر زیرآب آگئے۔ یوسی ریڑھی کے کونسلرسکندرحیات کا کہنا تھا کہ پانی سعید پاڑہ ، لٹھ بستی ، سعید پاڑہ نمبر2 ، دوست محمد پاڑہ ، رحمان پاڑہ ، لٹھ بستی نمبر ، ریڑھی گوٹھ امین جت پاڑہ ، خلیفہ جت پاڑہ ، سچا ڈینو سعید پاڑہ کے گھروں میں داخل ہوا ہے۔ مکینوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری، اہل علاقہ کے مطابق متاثرہ علاقے سے سمندی پانی واپس اترگیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں گزشتہ 13 روزسے بجلی بھی میسرنہیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سمندری پانی چڑھنا اور اترنا معمول ہے تاہم اس مرتبہ سمندری پانی بہت زیادہ تیزی سے آیا جس کے باعث حفاظتی دیوار بھی منہدم ہوگئی، پانی گھروں میں داخل ہونے سے جو گھریلو سامان تھا وہ تباہ ہوگیا ۔ علاقہ مکینوں کا حکومت سندھ سے مطالبہ ہے کہ وہ تھوڑی توجہ ابراہیم حیدری کی ماہی گیروں کی بستی پربھی دیں۔ سندھ حکومت غریبوں کے نقصان پورا کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کر رہی، مکینوں نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ زمین ان کے پاس موجود ہے انہیں گھر بنا کر دیے جائیں اوران کے بچوں کی تعلیم کے لیے اقدامات کیے جائیں۔طوفان سے متعلق چیف میٹرولوجسٹ سردارسرفراز نے کہا کہ سائیکلون بننے کی صورت میں اسے ماہا کا نام دیا جائے گا، ہوا کا کم دبا ڈپریشن یا سائیکلون میں تبدیل ہوسکتا ہے، 30 اکتوبر کو بھارت کے جنوب مغرب میں کرناٹکا کے قریب ایک اور ہوا کا کم دبا بن سکتا ہے، گہرے سمندر میں لہریں 3 سے 4 میٹر تک بلند ہوسکتی ہیں، جنوب کی جانب ہونے کی صورت میں پاکستان کے ساحلی علاقوں پر ہلکی بارش ہوسکتی ہے، اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ طوفان کا رخ جنوب کی جانب ہوجائے، مغربی ہواں کا سلسلہ سائیکلون کو کمزورکرسکتا ہے۔سردارسرفرازنے کہا کہ 30 اکتوبرتک مغربی ہواں کا سسٹم سائیکلون پراثراندازہوسکتا ہے، سمندری طوفان کا رخ اومان کی جانب ہے، بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین سپر سائیکلون کیار شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔