ملک عدم استحکام، افراتفری اور معاشی بدحالی کا شکار ہے،مولانا قادر لونی
کوئٹہ (پ ر)جمعیت علماءاسلام نظریاتی ضلع قلعہ عبداللہ کے زیراہتمام عظیم الشان تربیتی کنونشن سے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبیداللہ حقانی صوبائی سرپرست مولنا وزیرمحمد صوبائی سیکرٹری مالیات مولنا حافظ عبدالواحد ہاشمی صوبائی ترجمان مولنا رحمت اللہ حقانی ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی محمد انور مولنا محمد ہاشم مولنا علی محمد مولنا عمرشاہ حافظ عبدالقادر گلستانی حاجی جلال الدین کاکڑ مولوی احسان اللہ ودیگر خطاب کرتے ہوءکہا کہ ملک پر فرسودہ نظام کی تسلط سے پورے ملک کہ طول و عرض میں اِضطراب و انتشار پایا جارہا ہے ملک عدم استحکام، افراتفری اور معاشی بدحالی کا شکار ہے جاگیردارنہ اور سرمایہ دارنہ نظام نے قوم کو بنیادی حقوق سے محروم رکھ کر استحصال کیا گیا اسلامی نظام کی نفاذ کے عظیم مقصد کے لیے خواہشات ومفادات کواعلیٰ مقاصد کے لیےقربان کرنا ہے استقامت سے یقینی طور پر مملکت معاشرتی زندگی میں ایک انقلاب برپا کر سکتے ہیں اسلام اور ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کی راستے میں آنے والے مصائب وتکالیف پر صبرواستقامت کامظاہرہ کریں خطاب کرتے ہوءکہا کہ اسلام اور امت مسلمہ کو ہر طرف سے چیلنجز اور فتن کا سامنا ہے موجودہ حالات میں ان سازشوں کی قلع قمع کرنے کے لیے امت مسلمہ پربڑی زمہ داریاں عائد ہوتی ہے خطاب کرتے ہوءکہا کہ قومیت و لسانیت اور فرقہ واریت سے ہمیں تقسیم در تقسیم کیا جارہا ہے اور اس پر تیل چھڑکنے کی کوشش کرہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی اسلامی و نظریاتی تشخص کی حفاظت اور قومی وحدت کا فروغ موجودہ دور کا ایک بڑا چیلنج ہے ہمیں من حیث القوم اپنے ملک اور قوم کی بقا کی خاطر اس چیلنج کو قبول کرنا ہو گا۔ ملک دشمن قوتوں کی مسلسل ناپاک سازشوں کو بے نقاب کرنا قومی و دینی فریضہ ہے۔ وطن عزیز مملکت خداداد پاکستان اس وقت چاروں جانب سے سیاسی علاقائی فروعی اور نظریاتی فتنوں کی زد میں ہے خطاب کرتے ہوءکہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد، ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت جمعیت نظریاتی کی منشور و اساس ہے اپنے اسلاف و اکابر کی نظریاتی مشن کو پایہ تکمیل پہنچانے کا عہد کر رکھا ہے نظریاتی سیاست سے ہم اپنے منزل اور اہداف کو پا سکتے ہیں خطاب کرتے ہوءکہا کہ ملک کی سیاست میں سازشوں اور مداخلتوں کی وجہ سے بداعتمادی بڑھی رہی ہے۔ آئین پامال نہ ہوتے تو ملک و قوم ان بحرانوں کا سامنا نہ کرتے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائ اسلام نظریاتی بنیادی طور پر ایک انٹی سامراج جماعت ہے جو آج بھی استعماری اور طاغوتی طاقتوں کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ اسلامی نظام کے قیام اور اعلائ کلمءاللہ کے لیے جدوجہد ہم پر قرض بھی ہے فرض بھی ہے خطاب کرتے ہوءکہا کہ جمعیت نظریاتی ملک میں نظریاتی فکر سوچ، اور اجتماعیت کا دعوت ہے قوم کو بندوں کی محکومیت سے نکالنے کے لیے نظریاتی سیاست ناگزیر ہو چکا ہے خطاب کرتے ہوءکہا کہ 70 سال سے ملک لوٹنے والوں کو قوم نے مسترد کر دیا ملک کے خزانے پر چوروں اور لٹیروں کا ٹولہ قابض ہے ماضی میں ایک دوسرے پر کیسز بنانے والے آج نااہلی کی ڈر سے ایک دوسرے کے کیسز پر پردہ ڈالے جارہے ہیں خطاب کرتے ہوءکہا کہ نظریاتی بنیادوں پر اکابرین کی کاز کو آگے بڑھاءغلامی کی زنجیروں توڑنے کے لیے نظریاتی افکار کو فروغ دینے کی ضرورت ہے