مومن کی نظر ڈھونڈتی ہے کون و مکان اور
خدا تجھے کسی طوفان سے اشنا کر دے
تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں ہے
کوئی باپ اپنے بیٹے کو ایسی دعا دیتا ہے کہ خدا تجھے کسی طوفان سے اشنا کر دے شاعر مشرق علامہ اقبال اپنے بیٹے کو یہ دعا دے رہے ہیں خدا تجھے کسی طوفان سے اشنا کر دے کیوں اس لیے کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں ہے ۔ اضطراب کے بغیر زندگی میں کامیابی ناممکن ہے اور میں دیکھ رہا ہوں کہ ہمارے دوست ڈاکٹر قیصر رفیق کو ان کو بھی شاید اپنے والد گرامی نے یہی دعا دی ہو کہ خدا تجھے کسی طوفان سے اشنا کر دے مجھے تو ڈاکٹر قیصر رفیق کہ بحر کی موجوں میں اضطراب دکھائی دیتا ہے اور وہ ہر روز کامیابی اور کامرانی کے سنگ میل طے کر رہے ہیں کیونکہ ان کے بحر کی موجوں میں اضطراب ھے ۔ اضطراب بہت بڑی دولت ہے اور اضطراب مسلسل جدوجہد کی تحریک دیتا ہے ۔ ڈاکٹر قیصر رفیق مومن کی نظر سے دیکھتے ہیں اور مومن کی نظر ڈھونڈتی ہے کون و مکاں اور اج انہون نے ایک نیا جہاں دریافت کیا اتوار کو لاہور آرگینک ویلیج میں ڈسکور پاکستان کے زیر انتظام مشروم فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا تھا۔۔۔ جس مین مہمان خصوصی فیصل کریم کنڈی گورنر کے پی کے ڈاکٹر قیصر رفیق خوش امدید کہہ رہے تھے اس فیسٹیول میں مختلف اقسام کی مشرومز کی نمائش کی جا رہی تھی ، جن میں نہ صرف مقامی اقسام شامل ہوتی تھیں بلکہ بین الاقوامی اقسام بھی پیش کی جاتی ہیں۔دلچسپی رکھنے والے مرد ، خواتین، بچوں کے لئے یہ ایک خاص موقع ہوتا ہے اور ان کی بڑی تعداد اس میلے میں شرکت کرتی ہے۔شائقین کو مشروم کی کاشت، ان کے فوائد، اور انہیں کھانے کی مختلف ترکیبوں کے بارے میں آگاہی کے لئے مختلف ورکشاپس کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے لئے خاص سرگرمیاں بھی ترتیب دی جاتی ہیں، جس سے یہ فیسٹیول ہر عمر کے لوگوں کے لئے دلچسپی کا باعث بنتا ہے۔
لاھور آرگینک ویلیج مین منعقدہ مشروم میلے میں آج کے مہمان خصوصی ، پیپلز پارٹ کے سینئر رہنما گورنر کے پی کے جناب فیصل کریم کنڈی تھے ، جنہوں نے مشروم میلے کے انعقاد کو سراہتے ہوئے انتظامیہ کو مبارک باد دی۔
مشروم فیسٹیول میں مقامی کسانوں کی محنت کو سراہنے کے لئے خصوصی سٹالز بھی لگائے گئے۔
اس کے علاوہ، مختلف کھانے پکانے کے مقابلے بھی منعقد کئے گئے تھے جہاں شرکاء اپنے انوکھے اور ذائقہ دار مشروم پکوانوں کے ساتھ حصہ لے رہے تھے۔ اس فیسٹیول کا مقصد صرف مشروم کی ثقافت کو فروغ دینا نہیں بلکہ مقامی زراعت کی ترقی اور کسانوں کی مدد بھی کرنا ہے۔ اس طرح کے ایونٹس سے نہ صرف ایگریکلچر کی اہمیت بڑھتی ہے بلکہ مقامی لوگوں کو اپنی پیداوار دکھانے اور مارکیٹ تک رسائی کا موقع بھی ملتا ہے۔
لاہور آرگینک ویلیج کا یہ مشروم فیسٹیول ہمیں فطرت کی خوبصورتی اور صحت مند غذا کی اہمیت کا درس بھی دیتا ہے۔ شائقین اس فیسٹیول کے دوران نہ صرف مختلف قسم کی مشرومز سے آگاہ ہوتے ہیں بلکہ انہیں ماحول دوست زراعت کی حمایت کرنے کی بھی ترغیب ملتی ہے۔
فیسٹیول میں آنے والے افراد کی بڑی تعداد جوش و خروش کے ساتھ اس منفرد تجربے کا حصہ بنتی ہے، جو انہیں مشروم کی دنیا سے روشناس کروانے کے ساتھ ساتھ ایک صحت مند طرز زندگی کی اہمیت بھی سمجھاتا ہے۔ یہ فیسٹیول لاہور کی ثقافتی زندگی کا ایک رنگین باب ہے جو شائقین کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔۔۔۔ہمارے استاد جوان سال ماہر تعلیم فہد عباس نے تین بجے مجھے بلایا تھا اور وہ عالمی شہرت یافتہ موسی کار تافو کی ناگہانی وفات کی وجہ سے تشریف نہ لا سکے میں نے اپنے ہمدم و دمساز عوام دوست پارٹی کے سربراہ جناب چوھدری محمد جہاں زیب کو فون کر کے بتایا تو انہوں نے کہا میں تو اپنے بچوں کے ساتھ یہاں ہر تیسرے چوتھے روز اتا جاتا رہے تو میں نے انہیں بلا لیا اور ان کے ساتھ بہت اچھا وقت گزارا اور چوہدری محمد جہاں زیب کی میزبانی سے بھی ہم نے خوب لطف اٹھایا ۔ اللہ تعالی چوھدری جہاں زیب صاحب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے وہ پاکستان میں ایک بہت بڑا خوشحال پاکستان انقلاب لا رہے ہیں وہ اس پر عمل پیرا ہیں وہ قول کے نہیں عمل کے انسان ہیں ۔ میرے ساتھ معروف خطاط و مصور ہارون الرشید بھی موجود تھے ۔ ہم نے لاہور ارگینگ ولیج کا پورا وزٹ کیا ۔اربن ٹری کی سی ای او محترمہ گل رخ کے سٹال پر حیرت انگیز فطرت کے قریب ترین مصنوعات دیکھ کر عقل دنگ رہ گئی گوارہ فوڈز شکر گڑ دیسی کھنڈ بغیر کسی کیمیکل کے باجرہ اٹا ملٹی گرین اٹا گلوٹن فری اٹا گندم اٹا مکی اٹا اسپیشل پتھر کی چکی پر تیار کیا جانے والا تھا چوھدری محمد جہان زیب صاحب کو بھی اللہ تعالی نے اضطراب کی دولت سے مالا مال کیا ہے اور وہ بھی مومن کی نظر سے دیکھ رہے ہیں ۔
کافر کی نظر تا بہ حد لذت فانی
مومن کی نظر ڈھونڈتی ہے کون و مکاں اور